11:44 , 27 جولائی 2025
Watch Live

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے آن لائن تعلیمی اداروں پر ٹیکس عائد کرنے کی منظوری دیدی

اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے آن لائن تعلیمی اداروں اور اکیڈمیز پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز منظور کرلی۔

چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے بتایا کہ کئی آن لائن اکیڈمیز دو کروڑ روپے ماہانہ کما رہی ہیں، اس لیے آمدن پر ٹیکس دینا لازم ہے۔

اجلاس میں چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت متعدد مالی تجاویز پر غور ہوا۔ سینیٹر شبلی فراز نے چھ سے بارہ لاکھ سالانہ تنخواہ پر ٹیکس کو غیرمنصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک لاکھ تنخواہ آج کے دور میں صرف 42 ہزار کے برابر رہ گئی ہے۔

کلبز کی آمدنی پر ٹیکس لگانے کی تجویز پر بھی بحث ہوئی۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ یہ کلبز صرف چند سو افراد کی عیاشی کا ذریعہ ہیں، اس لیے ان پر ٹیکس عائد ہونا چاہیے۔ سلیم مانڈوی والا نے مخالفت کی، تاہم اکثریتی ممبران نے ٹیکس کی حمایت کر دی۔

وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا کہ مراعات یافتہ طبقے کی اضافی آمدنی پر ٹیکس ناگزیر ہے۔

ایف بی آر حکام نے بتایا کہ آئندہ بجٹ میں نان فائلرز کے لیے سخت اقدامات تجویز کیے گئے ہیں، جن میں جائیداد اور گاڑی کی خریداری پر پابندیاں شامل ہیں۔ نان فائلرز کے لیے پراپرٹی خریدنے کی حد 130 فیصد سے بڑھا کر 500 فیصد کرنے کی تجویز منظور کرلی گئی۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ نان فائلرز پر جرمانے پہلے ہی بڑھائے جا چکے ہیں اور انہیں ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے مزید اقدامات جاری ہیں۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION