04:31 , 24 اکتوبر 2025
Watch Live

عالمی وبا کا خطرہ: وائرس 119 ممالک تک پھیل چکا ہے

چکن گنیا وائرس

دنیا ابھی کورونا وائرس کی تباہ کاریوں سے مکمل طور پر باہر نہیں آئی کہ ایک اور سنگین وبا کی دستک سنائی دے رہی ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ چکن گنیا وائرس تیزی سے دنیا بھر میں پھیل رہا ہے اور اب تک 119 ممالک میں رپورٹ ہو چکا ہے۔

جنیوا میں پریس کانفرنس کے دوران ڈبلیو ایچ او کی ماہر ڈیانا روہاس الواریز نے کہا کہ چکن گنیا وائرس عالمی وبا بننے کی سنجیدہ علامات ظاہر کر رہا ہے، اور دنیا کو فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

’’یہ ایک ایسا مرض ہے جس کے بارے میں زیادہ تر لوگ نہیں جانتے، لیکن یہ اب 5.6 ارب افراد کی صحت کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔‘‘ — ڈیانا الواریز

سال 2025 کے آغاز سے ری یونین، مایوٹ، اور ماریشس میں چکن گنیا کی بڑی وبائیں سامنے آ چکی ہیں۔ ری یونین میں تو ایک تہائی آبادی کے متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

افریقہ میں مڈغاسکر، صومالیہ اور کینیا میں وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، جب کہ جنوبی ایشیا کے کئی حصے بھی وبائی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔

یورپ میں بھی وائرس کے درآمد شدہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ فرانس میں مقامی سطح پر وائرس کی منتقلی کی تصدیق ہو چکی ہے، جب کہ اٹلی میں مشتبہ کیسز سامنے آئے ہیں۔

علامات اور خطرات

چکن گنیا کی علامات ڈینگی اور زیکا وائرس سے مشابہت رکھتی ہیں، جن میں بخار اور شدید جوڑوں کا درد شامل ہیں۔ اس مشابہت کے باعث مرض کی بروقت تشخیص میں مشکل پیش آتی ہے، جس سے وبا کے پھیلاؤ کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق مچھر کی افزائش، عالمی سفر، اور ماحولیاتی تبدیلیاں وائرس کے پھیلاؤ میں اضافہ کر رہی ہیں۔ اس خطرے سے نمٹنے کے لیے فوری احتیاطی تدابیر، موثر نگرانی، اور آگاہی مہمات کی ضرورت ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے تمام ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ صحت کے نظام کو متحرک کریں، مچھر کنٹرول پروگرام شروع کریں، اور وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کریں تاکہ کورونا جیسی صورتحال دوبارہ نہ دہرائی جائے۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION