07:04 , 18 جولائی 2025
Watch Live

ایران پر امریکی حملوں کے بعد مشرقِ وسطیٰ میں شدید کشیدگی

ایران پر امریکی حملوں کے بعد مشرقِ وسطیٰ میں شدید کشیدگی

ایران کی نیوکلیئر تنصیبات پر حالیہ امریکی حملوں کے بعد مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی تیزی سے بڑھ گئی ہے۔

ایران نے باقاعدہ طور پر آبنائے ہرمز کو بند کر دیا ہے، جو دنیا کی تیل تجارت کے لیے ایک اہم راستہ ہے۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے ایک ایسی جنگ میں قدم رکھ دیا ہے جس کی قیمت اسے ایران سے کہیں زیادہ چکانی پڑے گی۔

ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ "ہمارے لیے جنگ اب شروع ہو چکی ہے۔” انہوں نے اعلان کیا کہ مشرقِ وسطیٰ میں موجود تمام امریکی فوجی اڈے، اثاثے اور اہلکار اب ممکنہ اہداف ہیں۔ ایران نے مزید کہا کہ "امریکہ کو اب اپنے حملوں کی قیمت چکانے کے لیے تیار رہنا ہوگا۔”

ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) نے بھی کہا ہے کہ امریکہ کے فوجی اور شہری اب خطے میں اہداف تصور کیے جائیں گے، اور کسی بھی یورپی بحری بیڑے کو یورپی ساحل تک پہنچنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

یمن کی انصار اللہ تحریک (حوثی) نے امریکی حملوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے ایک نئی جنگ کی شروعات قرار دیا۔ حوثی رہنما محمد الفرح نے کہا، "ایران کی نیوکلیئر تنصیبات کی تباہی انجام نہیں، یہ ایک آغاز ہے۔ اب بچنے کا کوئی راستہ نہیں۔”

ایران کی جوہری توانائی ایجنسی نے تصدیق کی ہے کہ امریکہ نے تین اہم سائٹس کو نشانہ بنایا ہے، لیکن ایران اپنے پرامن نیوکلیئر پروگرام کو جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق نطنز میں کئی دھماکوں کی اطلاعات ہیں، جبکہ فردو میں داخلی و خارجی سرنگوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION