12:47 , 13 جولائی 2025
Watch Live

ایک بڑے سیارچے کا چاند سے ٹکرانے کا خدشہ

اسلام آباد: ایک سیارچہ جسے پہلے زمین کے لیے خطرہ سمجھا جا رہا تھا، اب چاند سے ٹکرانے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اگر یہ ٹکراؤ 22 دسمبر 2032 کو ہوتا ہے تو چاند کا ملبہ زمین کا رخ کر سکتا ہے۔

سیارچہ کو دسمبر 2024 میں چلی کی ایک ٹیلی اسکوپ نے دریافت کیا تھا۔ ابتدائی اندازوں کے مطابق اس کے زمین سے ٹکرانے کا امکان 1.3 فیصد تھا، تاہم بعد ازاں سائنسدانوں نے اس خطرے کو تقریباً ختم شدہ قرار دیا۔

اب جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کے ڈیٹا کی روشنی میں نئے تجزیے سامنے آئے ہیں جن کے مطابق سیارچے کے چاند سے ٹکرانے کا امکان 4.3 فیصد ہے۔ اگر ایسا ہوا تو یہ 5 ہزار سال میں چاند سے ٹکرانے والا سب سے بڑا سیارچہ ہوگا، جس سے زمین پر شہاب ثاقب کی بارش ممکن ہے۔

کینیڈا کی مختلف یونیورسٹیوں کی تحقیق کے مطابق چاند کے ٹکراؤ کے نتیجے میں پیدا ہونے والا ملبہ زمین کی طرف آسکتا ہے، جو کہ انسانوں کے لیے خطرناک تو نہیں ہوگا، مگر سیٹلائٹس، اسپیس کرافٹس اور خلا بازوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تصادم چاند پر ایک "جوہری دھماکے” کے برابر اثرات مرتب کر سکتا ہے۔

واضح رہے کہ سیارچہ اس وقت سورج کے گرد گردش کر رہا ہے اور زمین سے کافی دور ہے، جس کے باعث اس کی درست نگرانی ممکن نہیں۔ اگلی بار یہ 2028 میں دوبارہ مشاہدے کے قابل ہوگا، جب سائنسدان اس کے سائز اور راستے کا نیا تجزیہ کریں گے۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION