02:50 , 25 اپریل 2025
Watch Live

تابوت سکینہ کہاں موجود؟ سی آئی اے نے جگہ کا پتہ لگالیا!

تابوت سکینہ

دستاویزات کے مطابق، 1988 میں سی آئی اے نے "پروجیکٹ سن سٹریک” کے حصے کے طور پر ایک غیر معمولی تجربہ کیا، جو ایک خفیہ انٹیلی جنس پروگرام تھا جس میں ذہنی صلاحیتوں کا استعمال معلومات جمع کرنے کے لیے کیا گیا۔ اس پروگرام کے تحت سی آئی اے نے ایک ریموٹ ویور (ایک شخص جو بغیر جسمانی موجودگی کے دور دراز مقامات دیکھنے کا دعویٰ کرتا ہے) کو اس آرک کے مقام کی نشاندہی کرنے کے لیے کہا۔

ریموٹ ویور نے کہا کہ آرک ایک ایسی جگہ پر واقع ہے جہاں گنبد نما عمارتیں ہیں، جو مساجد کی طرح دکھتی ہیں، اور جہاں لوگ عربی بولتے ہیں اور سفید لباس پہنتے ہیں۔ اگرچہ اس کا درست مقام نہیں بتایا گیا، لیکن اس کی تفصیل مشرق وسطیٰ کے علاقے کی طرف اشارہ کرتی ہے، جیسے کہ یروشلم یا ایتھوپیا، جنہیں آرک کے متعلق نظریات سے جوڑا گیا ہے۔

کیا آرک کو ایک قدیم اور طاقتور قوت سے تحفظ حاصل تھا؟

سیشن کے نوٹس میں ایک سنسنی خیز دعویٰ کیا گیا تھا: آرک غیر محفوظ نہیں تھا۔ ریموٹ ویور نے بتایا کہ اس کے ارد گرد ایک طاقتور اور قدیم قوت تھی جو اسے تحفظ فراہم کرتی تھی۔ جو بھی شخص آرک کو کھولنے یا حرکت دینے کی کوشش کرتا، اگر اس کے پاس مناسب علم نہیں ہوتا تو وہ فوری تباہی کا شکار ہو جاتا۔ یہ بیان بائبل کے ان انتباہات سے مطابقت رکھتا ہے جو اس مقدس آثار کو غلط طریقے سے ہاتھ لگانے کے سنگین نتائج کی پیش گوئی کرتی ہیں۔

کیا آرک ایتھوپیا یا یروشلم میں ہوسکتا ہے؟

صدیوں سے ایتھوپیا دعویٰ کرتا آیا ہے کہ وہ آرک آف دی کنویننٹ کو اپنے پاس رکھتا ہے۔ ایگزوم میں واقع "چرچ آف آور لیڈی میری آف زیون” میں اس مقدس آثار کی موجودگی کی بات کی جاتی ہے، لیکن اس تک رسائی سختی سے محدود ہے اور اس کا کوئی ٹھوس ثبوت ابھی تک پیش نہیں کیا گیا۔

دوسری طرف ایک نظریہ یہ بھی ہے کہ آرک یروشلم کے ٹیمپل ماؤنٹ کے نیچے دفن ہے، جو قدیم سرنگوں میں چھپاہوا ہو سکتا ہے۔ تاہم، اس علاقے میں کھدائی سیاسی اور مذہبی حساسیت کی وجہ سے سختی سے محدود ہے، جس سے اس کی تصدیق تقریباً ناممکن ہوگئی ہے۔

کیا آرک آف دی کنویننٹ کا راز حل ہو چکا ہے؟

سی آئی اے کی جاری کردہ دستاویزات حکومت کی اس آرک کے بارے میں کیے گئے اقدامات کا ایک دلچسپ منظر پیش کرتی ہیں۔ تاہم، ان دستاویزات میں آرک کے مقام کے بارے میں کوئی حتمی ثبوت نہیں ملا۔ مختلف نظریات اب بھی جاری ہیں اور جب تک اس کے بارے میں ٹھوس ثبوت سامنے نہیں آتے، آرک آف دی کنویننٹ تاریخ کے سب سے بڑے انحل شدہ رازوں میں سے ایک ہی رہے گا۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION