سپریم کورٹ کا اضافی رجسٹرار کے خلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ کل سنانے کا اعلان
اسلام آباد: پاکستان کی سپریم کورٹ کل اضافی رجسٹرار نذیر عباس کے خلاف توہین عدالت کے کیس میں اپنا فیصلہ سنائے گی۔ یہ کیس اس الزام سے متعلق ہے کہ اضافی رجسٹرار نے آئینی اور معمولی بنچوں کے اختیارات سے متعلق کیس کی سماعت کا شیڈول ترتیب دینے میں ناکامی دکھائی، جس کے نتیجے میں کیسز کی غلط تعیناتی پر تشویش پیدا ہوئی۔
دو رکنی بینچ، جس میں جسٹس سید منصور علی شاہ اور جسٹس آقِیل احمد عباسی شامل ہیں، نے توہین عدالت کی کارروائی کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ اس کیس میں مرکزی مسئلہ اضافی رجسٹرار عباس کی طرف سے کیسز کی غلط تخصیص ہے، جنہوں نے آئینی بنچ کے لیے مخصوص کیسز کو معمولی بنچ کے لیے مختص کیا، جس سے عدالت کے عدالتی عمل پر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
یہ توہین عدالت کا کیس اس وقت شروع کیا گیا جب اضافی رجسٹرار نے ایک اہم کیس کی سماعت کو شیڈول کرنے میں کوتاہی کی، جو آئینی اور معمولی بنچوں کے اختیارات اور دائرہ اختیار سے متعلق تھا۔ یہ معاملہ معمولی بنچ نے سنا، جس کی قیادت جسٹس شاہ اور جسٹس عباسی نے کی۔
کل کے فیصلے سے اضافی رجسٹرار کے اس بدتمیزی کے حوالے سے قانونی نتائج کا تعین ہوگا، جب کہ عدلیہ عدالتی ضوابط کے مطابق کیسز کی درست تعیناتی اور پروسیجر کی اہمیت پر زور دیتی ہے۔












