02:53 , 14 مئی 2025
Watch Live

ماں کی دوسری شادی کے بعد بچہ کس کے پاس رہے گا؟ عدالت نے فیصلہ سنا دیا

لاہور ہائیکورٹ نے ایک اہم فیصلے میں دوسری شادی کے باوجود بچے کی کسٹڈی ماں کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس احسن رضا کاظمی نے تحریری فیصلے میں 10 سالہ بچے کو ماں سے لے کر باپ کے حوالے کرنے کا پہلا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

عدالتی حکم کے مطابق دوسری شادی ماں کا بنیادی حق نہیں چھینتی۔ یہ کوئی حتمی اصول نہیں کہ دوسری شادی کے بعد ماں بچوں کی کسٹڈی سے محروم ہو جائے۔

عدالت نے قرار دیا کہ بچہ ابتداء سے ماں کے پاس رہ رہا ہے، اور اچانک اس سے الگ کرنا بچے کی ذہنی نشوونما پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ بچے کی بہتری اور فلاح کو مدِنظر رکھتے ہوئے، ماں کو ہی اس کی دیکھ بھال کا حق دیا گیا۔

یہ فیصلہ واضح کرتا ہے کہ بچے کی بھلائی سب سے مقدم ہے، اور ماں کی ازدواجی حیثیت صرف ایک پہلو ہے، نہ کہ واحد معیار۔

 

 

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION