02:03 , 25 اپریل 2025
Watch Live

میو اسپتال میں غیر معیاری انجیکشن لگنے سے دو مریض جابحق، متعدد کی حالت تشویشناک

لاہور: (امتیاز علی) میو اسپتال میں مبینہ غیر معیاری انجیکشن کا معاملہ، غیر معیاری انجیکشن لگنے سے دو مریض جابحق اور 6 کی حالت تشویشناک ہے۔ اینٹی بائیوٹک انجکشن سیفٹرائی ایگزون انجیکشن کو میو اسپتال سمیت دیگر اسپتالوں میں بھی روک دیا گیا ہے۔

پاکستان کے سب سے بڑے سرکاری میو ہسپتال کی چیسٹ وارڈ میں 18 سے زائد مریضوں کو مبینہ غیر معیاری انجیکشن لگایا گیا تھا۔ غیر معیاری انجیکشن سے 26 سالہ دولت خان اور نورین بی بی دم توڑ چکی ہیں جبکہ 6 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

ایم ایس میو اسپتال پروفیسر ڈاکٹر احتشام الحق کا کہنا ہے کہ غیر معیاری انجیکشن کی خریداری ڈی جی ہیلتھ آفس کی جانب سے کی گئی اور یہ انجیکشن میو اسپتال کے علاوہ چار اسپتالوں کو سپلائی کیا گیا ہے جبکہ میو اسپتال میں انجیکشن کی تیسری ڈوز لگائے گئی ہے۔

لواحقین غیر معیاری انجیکشن لگنے پر حکومت پر برس پڑے، بولے کہ ان کے پیارے غیر معیاری انجیکشن لگنے کی وجہ سے انکی آنکھوں کے سامنے تڑپتے رہے۔ حکومت جعلی ادویات کا مکرو دھند بند کروائیں۔

ذرائع کے مطابق سیفٹرائی ایگزون انجیکشن غلط استعمال کیا گیا ہے۔ اینٹی بائیوٹک انجکشن کو مکس کرنے کے لیے پانی کی بجائے رینگر لیکٹیٹ اور کیلشیم گلو کونیٹ کا استعمال کیا گیا۔ جس کی وجہ سے مریضوں کو ری ایکشن ہوا ہے۔ جبکہ اینٹی بائیوٹک انجکشن کو رینگر لیکٹیٹ اور کیلشیم گلو کونیٹ میں مکس کرنے پر پابندی عائد کر دی رکھی ہے۔

 

 

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION