09:39 , 27 اپریل 2025
Watch Live

پاکستان کی سینیٹ نے کم عمری کی شادیوں پر پابندی کی قرارداد منظور کر لی

پاکستان کی سینیٹ

خواتین کے عالمی دن کے موقع پر، سینیٹ آف پاکستان نے متفقہ طور پر ایک 12 نکاتی قرارداد منظور کی، جس میں کم عمری کی شادیوں پر پابندی کو مرکزی حیثیت دی گئی۔ یہ قرارداد سینیٹر شیری رحمان نے پیش کی، جس میں کم عمر بچیوں کو جبری شادیوں سے بچانے اور سخت قانونی اقدامات کے نفاذ پر زور دیا گیا۔

سینیٹ اجلاس کے دوران، شیری رحمان نے خاص طور پر دیہی علاقوں میں بڑھتے ہوئے کم عمری کی شادیوں کے واقعات پر روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کہ بچیوں کو شادی کے بجائے تعلیم اور بہتر مواقع فراہم کرنے کے لیے فوری قانون سازی کی ضرورت ہے۔

قرارداد میں کم عمری کی شادیوں کے خلاف موجودہ قوانین کے سخت نفاذ اور تمام صوبوں میں قانونی شادی کی عمر کو یکساں بنانے کے لیے حکومت سے مطالبہ کیا گیا۔

کم عمری کی شادیوں پر پابندی کے علاوہ، سینیٹ نے خواتین کے دیگر اہم مسائل پر بھی غور کیا، جن میں مساوی اجرت، کام کی جگہ پر ہراسانی، اور غیرت کے نام پر قتل شامل ہیں۔ تاہم، کم عمری کی شادیوں پر پابندی اس قرارداد کا بنیادی نکتہ رہا۔

قانون سازوں نے زور دیا کہ کم عمری کی شادیوں سے لڑکیوں کی صحت، تعلیم اور مستقبل پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، لہٰذا ریاست کے لیے ضروری ہے کہ وہ سخت قوانین اور ملک گیر آگاہی مہمات کے ذریعے اس مسئلے کا حل نکالے۔

 

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION