03:19 , 14 مئی 2025
Watch Live

پہلگام واقعہ بھارتی ڈرامہ، آرمی چیف سے کسی کی چغلی نہیں کی: شاہد آفریدی

شاہد آفریدی

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے نیشنل ہاکی سٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے قومی کھیل ہاکی کے حوالے سے گہری تشویش کا اظہار کیا۔

آرمی چیف کے ساتھ اپنی ملاقات کے بارے میں آفریدی نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقات نہ تو خفیہ تھی اور نہ ہی مشکوک۔ انہوں نے کہا، "میں نے کسی کے خلاف کچھ نہیں کہا اور نہ ہی کچھ چھپایا۔ یہ ایک کھلی اور شفاف ملاقات تھی جو پاکستان کے مفاد میں تھی۔”

انہوں نے کہا، "ہاکی، جو ہمارا قومی کھیل ہے، انتہائی خراب حالت میں ہے اور سپورٹس منسٹری اس پر کوئی توجہ نہیں دے رہی۔” آفریدی نے حکومت سے فوری طور پر ہاکی کی حمایت کرنے کی اپیل کی اور امید ظاہر کی کہ وزیر اعظم شہباز شریف، جو کھیلوں کے لیے جذبہ رکھتے ہیں، اس پر توجہ دیں گے۔

بھارت کے بارے میں بات کرتے ہوئے آفریدی نے کہا، "بھارت کا پاکستان کے ساتھ کھیلنے کا کبھی ارادہ نہیں تھا۔” انہوں نے پچھلے مہینے پاہلگام میں ہونے والے واقعے کو "بھارتی ڈرامہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد ایک گھنٹے تک کارروائی کرتے رہے اور بھارت کی آٹھ لاکھ فوج نے کوئی ردعمل نہیں دیا۔

آفریدی نے بھارت پر اپنے ہی لوگوں پر حملے کرنے کا الزام عائد کیا اور ان کی تاریخی غلطیوں پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو کسی بھی ملک یا مذہب کی حمایت حاصل نہیں ہونی چاہیے اور پاکستان اور اسلام ہمیشہ امن اور بھائی چارے کا پیغام دیتے ہیں۔

کرکٹ کے بارے میں آفریدی نے 2016 ورلڈ کپ کے دوران پاکستان کے بھارت جانے کے بارے میں الجھن کو یاد کیا اور کہا، "بھارت کی کبڈی ٹیم پاکستان آ سکتی ہے، لیکن ان کی کرکٹ ٹیم نہیں آتی۔”

انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) میں تسلسل کی کمی پر بھی تنقید کی اور کہا کہ جنہوں نے پی ایس ایل شروع کیا تھا، انہیں ہی اسے جاری رکھنا چاہیے تھا۔ آفریدی نے کہا کہ کچھ فرنچائز مالکان مالی نقصان کا دعویٰ کر رہے ہیں، جبکہ دیگر نے فائدہ اٹھایا۔

محمد رضوان کی جنوبی افریقا کے خلاف کامیابی کے بعد کی گفتگو پر آفریدی نے کہا، "کپتان کو بہانے نہیں بنانے چاہیے، جیسے محمد رضوان نے کہا تھا ‘میرے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے۔'”

آفریدی نے یہ بھی واضح کیا کہ اب ان کا پاکستان کرکٹ ٹیم سے کوئی تعلق نہیں ہے، لیکن اگر ضرورت پڑی تو وہ گراس روٹ سطح پر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے محسن نقوی سے ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں صرف پی سی بی کے چیئرمین کے عہدے پر توجہ مرکوز کرنے کی تجویز دی تھی۔ آفریدی نے نقوی کی پنجاب میں کی جانے والی محنت کو سراہا اور کہا، "انہوں نے پہلے ہی اچھا کام کیا ہے۔”

آخر میں آفریدی نے کہا کہ ڈومیسٹک سیزن کے دوران پاکستانی کھلاڑیوں کو غیر ملکی لیگز میں کھیلنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔ شعیب ملک کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا، "اگر شعیب ملک ابھی بھی فٹ ہیں تو انہیں کھیلنے کا حق ہے، لیکن میں اب نہیں کھیل سکتا۔”

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION