07:43 , 18 جولائی 2025
Watch Live

چینی طب کیلئے سالانہ 60 لاکھ گدھوں کو ذبح کرنے کا انکشاف

لندن: برطانیہ میں قائم تنظیم "دی ڈونکی سینکچوئری” نے انکشاف کیا ہے کہ چینی روایتی دوا "ایجیاؤ” کی تیاری کے لیے ہر سال تقریباً 60 لاکھ گدھوں کو ذبح کیا جاتا ہے، جس کے اثرات خاص طور پر افریقی دیہاتوں میں غریب عوام پر پڑ رہے ہیں۔

ایجیاؤ ایک مہنگی چینی دوا ہے جو گدھوں کی کھال سے حاصل کردہ کولیجن سے تیار کی جاتی ہے اور 6.8 ارب ڈالر کی صنعت بن چکی ہے۔ چونکہ چین میں گدھوں کی تعداد 1992 میں 1.1 کروڑ سے کم ہو کر 2023 میں صرف 15 لاکھ رہ گئی ہے، اس لیے چین نے اپنی طلب پوری کرنے کے لیے افریقہ کا رخ کر لیا ہے۔

گدھوں کی تیزی سے کم ہوتی آبادی کے باعث افریقی یونین نے گزشتہ سال 15 سالہ پابندی عائد کر دی ہے۔ تنظیم کے مطابق تقریبا 6 ملین گدھے گزشتہ برس ذبح کیے گئے۔ 2027 تک ایجیاؤ کی صنعت کو 68 لاکھ کھالیں درکار ہوں گی۔

گدھوں کی بڑھتی قیمتوں کے باعث چور اور اسمگلر متحرک ہو چکے ہیں، جو رات کی تاریکی میں جانور چوری اور ذبح کر لیتے ہیں۔

تنظیم نے خبردار کیا ہے کہ غیر محفوظ کھالوں کی نقل و حمل اور گدھوں کی باقیات کا غلط طریقے سے تلف کیا جانا مہلک بیماریوں کے پھیلاؤ اور ماحولیاتی نظام کو نقصان پہنچانے کا سبب بن سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION