03:15 , 23 جون 2025
Watch Live

ڈی جی آئی ایس پی آر کی جوائنٹ پریس کانفرنس: بھارتی طیاروں کی تباہی کے شواہد منظر عام پر

ڈی جی آئی ایس پی آر

اسلام آباد: ڈی جی آئی ایس پی آر اور پاک فضائیہ کے سینئر افسران نے ایک اہم پریس کانفرنس کے دوران بین الاقوامی میڈیا کے سامنے بھارت کی جانب سے کی گئی غلط بیانی اور حقائق چھپانے کی کوششوں کا پردہ چاک کر دیا۔

ترجمان کے مطابق 6 اور 7 مئی کی شب پاک فضائیہ اور بھارتی فضائیہ کے درمیان فضاؤں میں ایک گھنٹے سے زائد وقت پر محیط شدید معرکہ ہوا، جس میں پاک فضائیہ کے پائلٹس نے 5 بھارتی جنگی طیارے مار گرائے۔ ان میں 3 جدید رافیل، ایک مگ-29 اور ایک SU-30 شامل ہیں۔

بھارت نے ابتدا میں اپنے کسی بھی طیارے کی تباہی سے انکار کیا، لیکن متعدد بھارتی میڈیا اداروں نے حادثات کی تصدیق کی، جنہیں بعد ازاں مودی حکومت نے ہٹا دیا۔ پریس کانفرنس میں پیش کیے گئے ثبوتوں میں بھارتی طیاروں کے سیریل نمبرز، ملبے کی لوکیشنز، اور فوٹیجز شامل تھیں جن میں بھارتی جنگی طیاروں کے انجن اور دیگر پرزے واضح طور پر دکھائے گئے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا: "ہم 21ویں صدی میں ہیں، ہر چیز اپنا نشان چھوڑتی ہے۔ جھوٹ کو زیادہ دیر چھپایا نہیں جا سکتا۔”

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی اور بھارتی صحافیوں نے بھی جموں و کشمیر میں دھماکوں اور طیارے گرنے کی آزادانہ طور پر تصدیق کی۔ معروف بھارتی صحافی پراوین سواہنے اور کرن تھاپر کو، اس موضوع پر سچ بولنے پر، بھارتی میڈیا پلیٹ فارم "دی وائر” پر پابندی کا سامنا کرنا پڑا۔

ترجمان کے مطابق پاک فضائیہ کی کارروائیاں ملکی خودمختاری کے تحفظ کے تحت کی گئیں اور پاکستان نے صرف دفاعی اقدامات کیے۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION