لاہور – پنجاب حکومت نے گندم کے کسانوں کے لیے ایک بڑا ریلیف اقدام کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت گندم کی صوبے کے اندر اور باہر آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دے دی گئی ہے۔ اس نئی پالیسی کے تحت کسانوں کو اب اپنی گندم کو صوبائی سرحدوں کے پار منتقل کرنے کی اجازت ہوگی، جس سے انہیں اپنے پیداوار کو زیادہ منافع بخش منڈیوں میں بیچنے کا موقع ملے گا۔
پہلی بار نجی شعبے کو گندم خریدنے کی اجازت دی گئی ہے، جس سے کسانوں کو اپنی فصلیں بیچنے کے لیے مزید اختیارات ملیں گے۔ اس قدم سے مارکیٹ میں مقابلے کا ماحول بڑھے گا، جو کہ کسانوں کے لیے بہتر قیمتوں کی صورت میں فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔
گندم کی مارکیٹ کی ضابطہ کشائی سے خریداروں کے درمیان مقابلہ بڑھنے کا امکان ہے، جس سے کسانوں کو بہتر قیمتوں کے اختیار ملیں گے اور مجموعی طور پر مارکیٹ کے ماحول میں بہتری آئے گی۔
اس سے قبل، پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے گندم کی خریداری کی پالیسی کا جائزہ لینے اور پیشگی گندم کی پیداوار کی صورتحال کا تجزیہ کرنے کے لیے ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس کے دوران انہوں نے پنجاب کے کسانوں کی محنت اور لگن کی تعریف کرتے ہوئے ان کے ریکارڈ توڑ گندم کی پیداوار پر خراج تحسین پیش کیا۔