01:32 , 23 جون 2025
Watch Live

کیا زمین جلنے والی ہے؟اگلے چار سال میں عالمی درجہ حرارت میں خطرناک اضافہ متوقع

کیا زمین جلنے والی ہے؟اگلے چار سال میں عالمی درجہ حرارت میں خطرناک اضافہ متوقع

اقوامِ متحدہ نے موسمیاتی تبدیلی کے خطرناک رجحان پر ایک سنجیدہ انتباہ جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ 2025 سے 2029 کے درمیان زمین کا اوسط درجہ حرارت 1.5 ڈگری سیلسیئس کی خطرناک حد سے تجاوز کرنے کا 70 فیصد امکان ہے۔ یہ پیش گوئی عالمی موسمیاتی تنظیم (ڈبلیو ایم او) کی سالانہ رپورٹ میں کی گئی ہے، جو اقوامِ متحدہ کا موسمیات سے متعلق ادارہ ہے۔

رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ 2023 اور 2024 میں گرمی کے ریکارڈ ٹوٹنے کے بعد آئندہ چند سال مزید خطرناک حد تک گرم ہو سکتے ہیں۔ ڈبلیو ایم او کی نائب سیکریٹری جنرل کو بیرٹ کے مطابق، پچھلا عشرہ تاریخ کے گرم ترین دس سالوں میں شامل رہا ہے، اور آئندہ مستقبل میں کسی بڑی ٹھنڈک کی کوئی امید نظر نہیں آتی۔ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت سے انسانی صحت، معیشت، قدرتی ماحول اور روزمرہ زندگی شدید متاثر ہو سکتی ہے۔

یاد رہے کہ 2015 کے پیرس معاہدے کے تحت عالمی حدت کو صنعتی دور سے پہلے کے درجہ حرارت (1850–1900) سے 2 ڈگری نیچے، اور ترجیحاً 1.5 ڈگری تک محدود رکھنے کا ہدف رکھا گیا تھا۔ تاہم، ڈبلیو ایم او کی حالیہ رپورٹ کے مطابق، 2025 سے 2029 کے دوران اوسط عالمی درجہ حرارت 1.2 سے 1.9 ڈگری سیلسیئس کے درمیان رہنے کی توقع ہے، جو 1.5 ڈگری کی محفوظ حد کو عبور کرنے کی واضح نشاندہی کرتا ہے۔

آئرلینڈ کی مینوتھ یونیورسٹی کے موسمیاتی سائنسدان پیٹر تھورن کا کہنا ہے کہ دنیا 2030 کی دہائی کے اوائل میں مستقل طور پر 1.5 ڈگری کی حد عبور کر سکتی ہے، اور اگلے دو سے تین سالوں میں اس کے 100 فیصد امکانات پیدا ہو سکتے ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 2025 سے 2029 کے درمیان کسی ایک سال کے 2024 سے زیادہ گرم ہونے کا 80 فیصد امکان ہے، جبکہ 2024 اب تک کا گرم ترین سال رہا ہے۔ یہ مسلسل بڑھتا ہوا درجہ حرارت اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ دنیا بھر میں کاربن کے اخراج میں کمی لانے کی کوششیں ناکافی ثابت ہو رہی ہیں۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION