01:57 , 16 نومبر 2025
Watch Live

ایران خطرناک ہتھیار منظر عام پر لے آیا

علاقائی کشیدگی اور امریکہ کے ساتھ بگڑتے تعلقات کے پیش نظر ایران نے نئے تباہ کن ہتھیاروں کی نمائش کر دی۔

پچھلے تین مہینوں کے دوران، ایران کی فوج اور پاسداران انقلاب اسلامی نئے دفاعی اور جارحانہ ہتھیاروں کی جانچ اور نمائش کیلئے بڑے پیمانے پر مشقیں کر رہے ہیں۔ یہ مشقیں ایسے وقت میں کی گئی ہیں جب امریکہ اور اسرائیل نے ایرانی جوہری تنصیبات، اہم انفراسٹرکچر اور فوجی مقامات پر فضائی حملوں کی دھمکی دی ہے، جس سے آنے والے ایک غیر مستحکم سال کے بارے میں خدشات بڑھ گئے ہیں۔

مختلف فوجی مشقوں میں تجربہ کیے گئے ہتھیاروں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران اسرائیل اور مغرب کے خلاف اپنا موقف برقرار رکھنا چاہتا ہے۔ تہران امریکی مطالبات کی نفی کرتا ہے، "زیادہ سے زیادہ دباؤ” کی پالیسی کے تحت مذاکرات کو مسترد کرتا ہے اور اپنے جوہری پروگرام کو آگے بڑھا رہا ہے۔

ایران نے اپنے لڑاکا طیاروں کے استعمال کا بھی مظاہرہ کیا، جس میں مقامی طور پر بنائے گئے ماڈل جیسے Saqeh اور Azarakhsh کے ساتھ ساتھ 1979 کے انقلاب سے پہلے کے پرانے امریکی اور روسی طیارے بھی شامل ہیں۔ مشقوں کے ایک حصے کے طور پر، دشمن کے ڈرون کو روکنے کیلئے روسی ساختہ یاک 130 کے ساتھ مگ 29 لڑاکا طیاروں کا استعمال کیا گیا۔ اہم انفراسٹرکچر کا دفاع ایرانی حکام کیلئے ایک ترجیح بن گیا ہے۔

ایرانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ ایران کے S-300 سسٹم نے جنوری میں مقامی طور پر تیار کردہ Bavar-373 کے ساتھ مشقوں میں حصہ لیا، ایک جدید ترین میزائل ڈیفنس سسٹم جو 300 کلومیٹر سے زیادہ کی رینج میں میزائلوں کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ایران نے اپنے جمرات اور زگروس جنگی جہازوں اور اسپیڈ بوٹس کی ایک خاصی تعداد بھی دکھائی۔ آئی آر جی سی نے حیدر 110 کی نقاب کشائی کی، جو دنیا کی تیز ترین کیٹاماران سپیڈ بوٹ ہے، جو دو کروز میزائل لے جانے اور 110 ناٹ (200 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ) کی رفتار تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

 

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION