جب تک مسلمانوں کی قیادت علما کے ہاتھ تھی امت جڑی ہوئی تھی: فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جب تک مسلمانوں کی قیادت علما کے ہاتھ میں تھی، امت ایک تھی، مگر جیسے ہی سیاست دیگر لوگوں کے ہاتھ میں آئی، خونریزی اور انتشار شروع ہوگیا۔
علما کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں فتنہ، فساد، نفرت اور لڑائیاں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی محاذ پر ہمارا مقصد لوگوں کو سمجھانا اور قوم کو جوڑنا ہے، ہم انسانیت کے حقوق کی بات کرتے ہیں اور قوم کو یکجہتی کی طرف راغب کرتے ہیں۔
جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ "ہمارا پارلیمانی کردار اہم ہے، آئین اور پارلیمنٹ ہمارا حق ہے۔” انہوں نے 26 ویں ترمیم کے مسودے کو "کالا ناگ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس مسودے کا سب سے پہلا حملہ آئین کے آرٹیکل 8 پر تھا۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ جے یو آئی نے اس ترمیم کے خلاف منطقی دلائل کے ساتھ جدوجہد کی اور حکومت کو 34 شقوں سے دستبردار ہونے پر مجبور کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کامیابی جے یو آئی کی سیاسی حکمت عملی اور مؤثر مزاحمت کا نتیجہ ہے۔












