05:27 , 23 اکتوبر 2025
Watch Live

"کرسی ہاتھ میں، زبان باہر: جسٹن ٹروڈو کا پارلیمنٹ سے انوکھا انداز وائرل”

کینیڈا کے وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو نے پارلیمنٹ سے استعفیٰ دینے کے بعد ایک نیا اور انوکھا انداز اپنایا، جب انہوں نے پارلیمنٹ چھوڑتے وقت کرسی اٹھائی اور زبان باہر نکالتے ہوئے تصاویر بنوائیں، جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

کینیڈا کے معروف سیاسی کالم نگار برائن لیلی نے اس منظر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کے ارکان جب بھی اسمبلی چھوڑتے ہیں تو وہ اپنی کرسی ساتھ لے جا سکتے ہیں، جو ایک دلچسپ روایت ہے۔ تاہم، ان کے مطابق ٹروڈو کا یہ انداز کچھ عجیب تھا اور یہ شاید آئندہ انتخابات کے قریب آنے کا اشارہ ہو۔

اپنے استعفے کے بعد، جسٹن ٹروڈو نے لبرل پارٹی کی گزشتہ دہائی کی کامیابیوں کا جائزہ پیش کیا۔ سی بی سی نیوز کے مطابق، ٹروڈو نے لبرل پارٹی کے کنونشن میں اپنے خطاب کے دوران کہا، "میں ان 10 سالوں پر فخر محسوس کرتا ہوں جن میں ہم نے ملک کی مڈل کلاس کے لیے کام کیا۔”

ٹروڈو نے مزید کہا، "اب جب لبرل پارٹی ایک نئے دور میں قدم رکھ رہی ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم کینیڈا کو دنیا کا بہترین ملک بنائے رکھیں!” اپنے آخری خطاب میں، انہوں نے اپنے حامیوں سے اپیل کی کہ وہ کینیڈا کے لیے بھرپور جدوجہد کریں۔

یاد رہے کہ 6 جنوری کو ٹروڈو نے کینیڈا کے وزیرِاعظم اور لبرل پارٹی کے رہنما کے طور پر استعفیٰ دیا تھا۔ اتوار کے روز مارک کارنی کو کینیڈا کی لبرل پارٹی کا نیا رہنما منتخب کیا گیا، جو اس سال کے آخر میں ہونے والے وفاقی انتخابات کی قیادت کریں گے۔ کارنی نے اس ذمہ داری کو قبول کرتے ہوئے کہا، "شکریہ، آئیے مل کر کینیڈا کو مزید مضبوط بنائیں” اور کہا کہ ہم تب ہی سب سے طاقتور ہوتے ہیں جب ہم متحد ہوں۔

 

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION