ویب ڈیسک
|
9 مہینے پہلے
جنوبی کوریا نے ڈیپ سیک کو ایپ اسٹورز سے ہٹا دیا

جنوبی کوریا نے ڈیپ سیک چیٹ بوٹ کو پرائیویسی کے جائزے کے لیے ایپ اسٹورز سے ہٹا دیا
جنوبی کوریا نے چینی اسٹارٹ اپ ڈیپ سیک کے مصنوعی ذہانت سے چلنے والے چیٹ بوٹ کی ڈاؤن لوڈز معطل کر دی ہیں تاکہ کمپنی کے رازداری کے معیار کا جائزہ لیا جا سکے۔
پیر کے روز جنوبی کوریا کے پرائیویسی واچ ڈاگ نے اعلان کیا کہ ڈیپ سیک کا AR1 چیٹ بوٹ ایپل ایپ اسٹور اور گوگل پلے کے مقامی ورژن سے ہٹا دیا گیا ہے۔ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب ہانگزو میں قائم کمپنی نے ذاتی ڈیٹا کے تحفظ کے قوانین پر عمل کرنے میں ناکامی کا اعتراف کیا۔
چینی ایپ ڈیپ سیک نے دنیا بھر میں ہلچل مچا دی۔ ایپ کے اجرا کے بعد امریکہ اور یورپ میں اس کی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ ہوا، اور ایک ہفتے میں یہ امریکہ میں سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی چینی ایپ بن گئی، جس سے ٹیکنالوجی کمپنیاں تشویش میں مبتلا ہو گئیں۔
امریکہ میں اس کی مقبولیت کے بعد ٹیکنالوجی کمپنیوں کے شیئرز گر گئے۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس ایپ کو خطرناک قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اتنی سستی چینی ایپ کی لانچنگ کے بعد امریکی صنعتوں کو جاگنا چاہیے۔
امریکی بحریہ نے بھی ڈیپ سیک کے استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے اور اپنے اہلکاروں کو سخت ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ AR1 ماڈل کا کسی بھی مقصد کے لیے استعمال نہ کریں۔
امریکی کمپنی اوپن اے آئی کے مالک نے کہا کہ اگرچہ یہ چینی ایپ متاثر کن ہے، مگر ہم اس کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
یاد رہے کہ ڈیپ سیک ایک AI چیٹ بوٹ ہے جو صرف چھ ملین ڈالر کی لاگت سے تیار کیا گیا، اور چینی کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ ایپ حسابات، کوڈنگ اور دیگر شعبوں میں اوپن اے آئی کے جدید ماڈلز کا مقابلہ کر سکتی ہے۔












