11:22 , 27 جولائی 2025
Watch Live

جنوبی کوریا کے معطل صدر یون سک یول کی گرفتاری

صدر یون سک یول

سیول:  جنوبی کوریا کے معطل صدر یون سک یول کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تفتیش کاروں نے ان کی سرکاری رہائش گاہ کے کمپاؤنڈ میں سیڑھیوں کے ذریعے داخل ہو کر انہیں گرفتار کیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، تفتیش کاروں کی ٹیم تقریباً ایک ہزار اہلکاروں پر مشتمل تھی اور یہ ٹیم صدارتی محل پہنچی۔ تاہم، تفتیش کاروں کے پہنچنے پر صدارتی گارڈز اور یون کے حامیوں نے مزاحمت کی اور گرفتاری کی کوششوں کو روکنے کی کوشش کی، مگر بعد ازاں یون سک یول کو گرفتار کر لیا گیا۔

اینٹی کرپشن کے تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ جنوبی کوریا کے معطل صدر یون سک یول کو بالآخر گرفتار کر لیا گیا، اور جوائنٹ انویسٹیگیشن ہیڈکوارٹرز نے ان کے وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد کیا۔

قبل ازیں، تفتیش کاروں کو گرفتاری کی کوشش میں روکا گیا تھا، حالانکہ وہ گرفتاری کے وارنٹس دکھا چکے تھے۔ کرپشن انوسٹیگیشن آفس نے اعلان کیا ہے کہ جو لوگ وارنٹ کی تعمیل میں رکاوٹ بنیں گے، انہیں حراست میں لیا جائے گا۔

اس گرفتاری سے پہلے، یون سک یول کے ہزاروں حامی صدارتی محل کے باہر جمع ہوئے تھے اور انہوں نے ان کی حمایت میں احتجاج کیا تھا۔ یون کی حکمران جماعت پیپلز پاور پارٹی کے 30 قانون ساز بھی صدارتی محل کے باہر پہنچ گئے تھے، جہاں انہوں نے یون سک یول کے حق میں آواز بلند کی۔

یاد رہے کہ جنوبی کوریا کے معطل صدر یون سک یول کے خلاف 3 دسمبر کو مختصر مدت کے لیے مارشل لاء لگانے پر مواخذے کی کارروائی جاری ہے۔ آئینی عدالت میں اس معاملے پر مقدمہ زیر سماعت ہے، جس میں یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ مارشل لاء بغاوت کے مترادف تھا یا نہیں۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION