12:55 , 28 جولائی 2025
Watch Live

سعودی عرب میں غیر ملکی کو سنگین جرم پر سزائے موت

سعودی عرب

سعودی وزارت داخلہ نے تصدیق کی ہے کہ ایک پاکستانی شہری کو ہیروئن اسمگلنگ کے جرم میں سزائے موت دے دی گئی ہے۔ سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، محمد کرم محمد افضل نامی پاکستانی تارکِ وطن کو ممنوعہ منشیات کی اسمگلنگ کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔

وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف تمام شواہد اور گواہوں کے بیانات عدالت میں پیش کیے گئے، جس کے بعد عدالت نے جرم ثابت ہونے پر محمد کرم کو سزائے موت سنائی۔ وزارت کے مطابق، عدالت نے یہ فیصلہ اس بنیاد پر دیا کہ یہ عمل زمین میں "فساد” پھیلانے کے مترادف ہے۔

عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی تھی، تاہم اپیل کورٹ نے بھی ابتدائی فیصلے کی توثیق کر دی۔ بعد ازاں، سعودی عرب کے ایوانِ شاہی نے اس فیصلے پر عملدرآمد کی منظوری دی، جس کے بعد سزا نافذ کر دی گئی۔

سعودی عرب میں منشیات کی اسمگلنگ کو انتہائی سنگین جرم تصور کیا جاتا ہے، اور قانون کے مطابق اس جرم پر سخت سزائیں، بشمول سزائے موت، دی جاتی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ 50 گرام یا اس سے زیادہ مقدار میں ہیروئن، کوکین یا دیگر نشہ آور اشیاء کے ساتھ گرفتار ہونے کی صورت میں سزائے موت دی جا سکتی ہے۔

ایسی صورتوں میں اگر منشیات کی مقدار کم ہو تو طویل قید یا بھاری جرمانہ بھی دیا جا سکتا ہے، لیکن سنگین کیسز میں سزا کی نوعیت سخت ترین ہو جاتی ہے۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION