02:17 , 8 نومبر 2025
Watch Live

پی ٹی آئی امیدوار نہ ماننے کے بعد کیا ہوا؟ جسٹس مندوخیل کا سلمان اکرم راجہ سے استفسار

اسلام آباد سپریم کورٹ کے آئینی بنچ میں مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جس میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال مندوخیل سمیت دیگر ججز نے کارروائی کی۔ پی ٹی آئی کی نمائندگی کرتے ہوئے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیے۔

جسٹس مندوخیل نے استفسار کیا کہ اگر سلمان اکرم راجہ کو پی ٹی آئی امیدوار نہ مانا گیا تو اس کے بعد کیا اقدامات کیے گئے؟ وکیل نے بتایا کہ ہم نے یہ معاملہ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا، جس نے کیس الیکشن کمیشن کو واپس بھیج دیا، بعد ازاں ہم نے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی، جس پر دو بار اعتراضات لگائے گئے۔

سلمان اکرم راجہ نے مؤقف اپنایا کہ پی ٹی آئی کے 80 ارکان نے سنی اتحاد کونسل کو جوائن کیا، اور ہمارے پاس "باپ پارٹی” کی مثال موجود تھی جس نے انتخابات کے بعد مخصوص نشستوں کی فہرست جمع کروائی تھی۔

جسٹس مندوخیل نے کہا کہ باپ پارٹی نے صرف خیبرپختونخوا میں الیکشن نہیں لڑا تھا، جبکہ جسٹس امین نے سوال کیا کہ کیا صرف 6 پی ٹی آئی ارکان نے مخصوص نشستوں کے لیے درخواست دی؟ جس پر وکیل نے کہا کہ صورتحال اُس وقت ابہام کا شکار تھی اور الیکشن کمیشن ہمیں بطور پارٹی تسلیم نہیں کر رہا تھا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ آپ کے پاس قانونی راستہ تھا، مگر آپ نے اپیل نہیں کی۔ ہم صرف حقائق واضح کرنا چاہتے ہیں۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION