شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ، محکمہ موسمیات کی وارننگ

پاکستان میں مون سون بارشوں کا نیا اور شدید سلسلہ آج (28 جولائی) سے شروع ہو رہا ہے، جس کے دوران ملک کے بالائی، وسطی اور کچھ جنوبی علاقوں میں گرج چمک، تیز ہواؤں اور شدید بارشوں کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات (PMD) کے مطابق کمزور مون سون ہوائیں پہلے ہی بالائی اور وسطی علاقوں میں داخل ہو چکی ہیں، جبکہ ایک نیا ویسٹرن ویو (مغربی سسٹم) کل 29 جولائی کو ملک میں داخل ہونے والا ہے، جس سے بارشوں کی شدت اور دورانیے میں مزید اضافہ ہوگا۔
محکمہ موسمیات نے ایک اثر انگیز ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ آئندہ دنوں میں ہونے والی موسلادھار بارشیں مقامی نالوں اور برساتی ندیوں میں طغیانی کا سبب بن سکتی ہیں۔
خصوصاً اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، سیالکوٹ اور گوجرانوالہ جیسے بڑے شہروں کے نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ (شہری سیلاب) کا خطرہ موجود ہے، خاص طور پر آج رات سے 31 جولائی تک۔
پہاڑی علاقوں میں — جن میں مری، گلیات، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور کشمیر شامل ہیں — لینڈ سلائیڈنگ اور مٹی کے تودے گرنے کے خدشات ہیں، جو ٹریفک کی روانی متاثر کر سکتے ہیں اور سڑکیں بند ہونے کا امکان بھی ہے۔
محکمہ موسمیات نے مسافروں اور سیاحوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور موسم کی صورتحال سے مسلسل باخبر رہیں۔
متعلقہ ضلعی انتظامیہ، ریسکیو اداروں اور میونسپل اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ہائی الرٹ پر رہیں اور کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام حفاظتی انتظامات کو یقینی بنائیں۔
جاری مون سون سیزن کے دوران، 26 جون 2025 سے اب تک ملک بھر میں 270 سے زائد افراد مختلف بارش سے جُڑے حادثات میں جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) اور محکمہ موسمیات صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں اور بروقت اپڈیٹس فراہم کر رہے ہیں۔












