05:48 , 23 اکتوبر 2025
Watch Live

لاس اینجلس میں آتشزدگی، 11 افراد ہلاک، ہزاروں املاک جل کر راکھ

لاس اینجلس

لاس اینجلس: لاس اینجلس میں لگی خوفناک آتشزدگی تاحال بے قابو ہے، جس کے نتیجے میں کم از کم 11 افراد کی جانیں جا چکی ہیں جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ اس شدید آگ نے 12,000 املاک کو مکمل طور پر جلا کر راکھ بنا دیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، آتشزدگی نے 36,000 ایکڑ سے زائد رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور شعلے اب شمال اور جنوب کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ شدید دھواں 115 کلومیٹر کے علاقے کو گھیرے ہوئے ہے، جس کی وجہ سے امدادی کارروائیاں متاثر ہو رہی ہیں اور ایمرجنسی ٹیموں کو متاثرہ علاقوں تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

آگ پر قابو پانے کے لیے بڑے پیمانے پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں، جن میں 14,000 سے زائد فائر فائٹرز شریک ہیں۔ اس آتشزدگی کے نتیجے میں تقریباً 200,000 افراد کو نقل مکانی کرنے پر مجبور ہونا پڑا ہے اور اس کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کا تخمینہ تقریباً 150 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔

امریکی میڈیا کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ آگ نے کئی مشہور شخصیات کے گھر بھی جلا دیے ہیں، جن میں ول روجرز، سٹیٹ ہسٹاریکل پارک اور جمیز وُڈز کے گھر شامل ہیں۔ متعدد معروف ہالی ووڈ اداکاروں اور مشہور شخصیات نے اپنے ملین ڈالرز مالیت کے گھروں کو چھوڑ کر محفوظ علاقوں میں منتقل ہو گئے ہیں۔

مزید یہ کہ رپورٹس کے مطابق بعض متاثرہ علاقوں میں لوٹ مار کی وارداتیں بھی رپورٹ ہو رہی ہیں، جس کے نتیجے میں مقامی رہائشیوں نے اپنی حفاظت کے لیے گلیوں میں گشت شروع کر دیا ہے اور اپنے گھروں کی حفاظت کے لیے ہتھیاروں سے مسلح ہو کر نگرانی کر رہے ہیں۔

صورتحال کی شدت کے پیش نظر پیلی سیڈس اور ایٹون کے علاقوں میں رات کے وقت کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ لاس اینجلس پولیس نے خبردار کیا ہے کہ اگر کرفیو کے دوران کسی کو ان متاثرہ علاقوں میں پایا گیا تو اسے گرفتار کر لیا جائے گا۔ خلاف ورزی کرنے والوں کو چھ ماہ تک قید یا ایک ہزار ڈالر جرمانہ ہو سکتا ہے۔

لاس اینجلس کاؤنٹی میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، اور تیز ہواؤں کے باعث آگ کے مزید پھیلنے کا خطرہ ہے۔ اس کے علاوہ ریڈ فلیگ وارننگ بھی جاری کی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION