04:22 , 23 اکتوبر 2025
Watch Live

پاکستان میں بے روزگاری اور تعلیم کے حوالے سے خطرناک اعدادو شمار سامنے آگئے

پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (پی بی ایس) نے 7ویں مردم شماری و رہائشی سروے 2023 کے تفصیلی نتائج جاری کر دیے ہیں، جن کے مطابق ملک کی مجموعی آبادی کا 7.8 فیصد (18.7 ملین) بے روزگار ہے۔

پاکستان کی کل آبادی 241.4 ملین تک پہنچ گئی ہے، جو سالانہ شرح نمو 2.55 فیصد سے بڑھ رہی ہے۔

مردم شماری کے نتائج کے مطابق بے روزگار افراد میں سے 6.48 ملین افراد کی عمر 25 سے 40 سال کے درمیان ہے، 6.19 ملین کی عمر 15 سے 24 سال کے درمیان ہے، اور 3.37 ملین افراد کی عمر 41 سے 60 سال کے درمیان ہے۔

کام کرنے والی آبادی میں 66.2 ملین افراد ملازمت میں ہیں، جن میں 23.1 ملین تنخواہ دار ملازمین، 11.1 ملین زراعت میں کام کرنے والے، اور 13 ملین افراد غیر زرعی شعبوں میں کام کر رہے ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 9.78 ملین غیر ادائیگی والے زرعی کارکن اور 5.26 ملین غیر زرعی شعبوں میں کام کرنے والے ہیں۔

پاکستان کی شرح خواندگی 61 فیصد ہے، جس میں مردوں کی خواندگی 68 فیصد اور خواتین کی خواندگی 54 فیصد ہے۔ مردم شماری میں یہ بھی ظاہر کیا گیا کہ تعلیم کے لحاظ سے ایک بڑا فرق موجود ہے، جس کے مطابق 25.37 ملین بچے (جو 5 سے 16 سال کی عمر کے ہیں) اسکول نہیں جا رہے۔

مردم شماری کے نتائج میں داخلی نقل مکانی کے رجحانات بھی دستاویز کیے گئے ہیں، جن کے مطابق 5.4 فیصد (13 ملین) آبادی نے نقل مکانی کی ہے۔ ان میں سے 8.55 ملین افراد صوبوں کے اندر منتقل ہوئے، 4.03 ملین مختلف صوبوں میں گئے، اور 488,628 افراد بیرون ملک منتقل ہوئے۔

نقل مکانی کی وجوہات میں سے 2.59 ملین افراد روزگار کے لیے، 525,000 افراد تعلیم کے لیے، اور 2.56 ملین افراد شادی کے لیے نقل مکانی کر چکے ہیں، جبکہ 5.66 ملین افراد اپنے خاندان کے ساتھ منتقل ہوئے ہیں۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION