11:38 , 7 نومبر 2025
Watch Live

کیا امریکہ کشمیر تنازعہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کو ثالث بنا سکتا ہے؟

کیا امریکہ کشمیر تنازعہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کو ثالث بنا سکتا ہے؟

امریکہ نے کشمیر تنازعہ میں ثالثی کے لیے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ممکنہ کردار کا اشارہ دیا ہے، اس حملے کے بعد جو پاہلگام میں 22 اپریل کو ہوا اور جس نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ کر دیا۔

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی بریفنگ کے دوران، ترجمان ٹیمی برُوس نے صدر ٹرمپ کے کشمیر تنازعے میں ثالثی کرنے کی صلاحیت پر روشنی ڈالی، اور کہا، "ہم سب یہ مانتے ہیں کہ صدر ٹرمپ جو بھی قدم اٹھاتے ہیں، وہ ممالک کے درمیان نسلوں پرانے اختلافات کو حل کرنے کے لیے ہوتے ہیں۔ اس لیے یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہونی چاہیے کہ وہ اس تنازعہ کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔ وہ واحد رہنما ہیں جنہوں نے مخالف فریقوں کو مذاکرات کی میز پر لانے میں کامیابی حاصل کی ہے، جو کسی نے کبھی ممکن نہ سمجھا تھا۔”

یہ تبصرے پاکستان کی جانب سے بھارت کے الزامات کا جواب دینے کی سفارتی کوششوں کے بعد سامنے آئے ہیں، جس میں کہا گیا کہ پاکستان 22 اپریل کو پاہلگام میں ہونے والے حملے میں ملوث تھا۔ پاکستان نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔

گزشتہ ہفتے، پاکستان کی ایک پارلیمانی وفد جس کی قیادت پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کر رہے تھے، نے امریکی حکام سے ملاقات کی، جن میں اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی پولیٹیکل امور کی تحت سیکریٹری ایلسن ہوکر بھی شامل تھیں۔ ملاقات میں دوطرفہ تعاون اور علاقائی امن پر بات چیت کی گئی۔ اس دوران امریکی حکام نے بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری جنگ بندی کی حمایت کی۔

ٹیمی برُوس نے مزید کہا کہ "اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے حکام، بشمول ایلسن ہوکر، نے پاکستانی پارلیمانی وفد سے گزشتہ ہفتے واشنگٹن میں ملاقات کی۔ انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری جنگ بندی کی حمایت کا اعادہ کیا، اور یہ بہت ضروری ہے کہ اس کا تسلسل برقرار رکھا جائے۔”

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION