02:33 , 16 جون 2025
Watch Live

1518 کی "ناچنے کی وبا” — تاریخ کا ایک پراسرار واقعہ

ناچنے کی وبا

دنیا کی تاریخ میں کئی عجیب و غریب واقعات رونما ہوئے، لیکن 1518 کی "Dancing Plague” یا ناچنے کی وبا ان میں سے ایک ایسی حیران کن کہانی ہے جس نے مؤرخین اور سائنسدانوں کو آج تک الجھن میں ڈال رکھا ہے۔

یہ واقعہ جولائی 1518 میں فرانس کے شہر اسٹراس برگ (جو اُس وقت رومن ایمپائر کا حصہ تھا) میں پیش آیا۔ یہ سب اس وقت شروع ہوا جب فراؤ ٹروفیا نامی ایک خاتون نے اچانک سڑک پر بغیر کسی ظاہری وجہ کے رقص کرنا شروع کر دیا۔ نہ موسیقی تھی، نہ کوئی تہوار، بس وہ مسلسل ناچتی رہی۔

دیکھتے ہی دیکھتے صورتحال سنگین ہوگئی۔ رپورٹس کے مطابق تقریباً 400 افراد بھی اس کے ساتھ ناچنے لگے، جیسے وہ کسی انجانی قوت کے زیر اثر ہوں۔

یہ لوگ کئی دنوں تک بغیر رکے ناچتے رہے۔ مسلسل جسمانی سرگرمی کے باعث کچھ افراد کو دل کا دورہ، فالج یا شدید تھکاوٹ کا سامنا ہوا، اور درجنوں افراد جان کی بازی ہار گئے۔

تاریخی اندازوں کے مطابق یہ "وبا” تقریباً 15 دن تک جاری رہی۔ اس کے اسباب آج تک مکمل طور پر واضح نہیں ہو سکے۔ کچھ ماہرین اسے اجتماعی ذہنی دباؤ یا فوڈ پوائزننگ (جیسے ergot fungus جو LSD جیسی خصوصیات رکھتا ہے) سے جوڑتے ہیں، جب کہ بعض اسے ایک سوشیو-سائیکولوجیکل فینومینا مانتے ہیں۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION