ویب ڈیسک
|
9 مہینے پہلے
یو ایس ایڈ پروگرام بند ہونے سے صحت کے 60 مراکز اور 17 لاکھ افراد متاثر ہو نگے

امریکہ کی تمام غیر ملکی امدادی پروگراموں کی معطلی کے اثرات پاکستان میں نظر آنا شروع ہوگئے ہیں، جہاں 60 سے زائد صحت کے مراکز بند ہونے کے بعد 1.7 ملین افراد، جن میں 1.2 ملین افغان پناہ گزین شامل ہیں، زندگی بچانے والی تولیدی صحت خدمات سے محروم ہو جائیں گے۔
یہ مراکز اقوام متحدہ کی پاپولیشن فنڈ (UNFPA) کے زیر انتظام تھے۔یو این ایف پی اے کے ریجنل ڈائریکٹر، پائیو اسمتھ نے خبردار کیا کہ خواتین اور لڑکیاں اب زندگی کے سنگین خطرات سے دوچار ہیں کیونکہ افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان میں ان کی ضروری خدمات تک رسائی ختم ہو گئی ہے۔ اسمتھ کے مطابق، امریکی گرانٹس کی معطلی کے نتیجے میں بحران زدہ علاقوں میں خدمات معطل ہو چکی ہیں۔”یہ صرف اعداد و شمار نہیں، یہ حقیقی زندگیاں ہیں،” اسمتھ نے اپنے بیان میں کہا۔
یو این ایف پی اے نے اندازہ لگایا کہ 2025 میں افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان میں خدمات جاری رکھنے کے لیے 308 ملین ڈالر درکار ہوں گے۔امریکہ میں اعلان کیا گیا ہے کہ 7 فروری سے USAID کے تمام براہ راست ملازمین کو ایڈمنسٹریٹو لیو پر بھیج دیا جائے گا، سوائے ان کے جو اہم کاموں اور پروگراموں کے لیے ذمہ دار ہوں گے۔












