05:15 , 7 نومبر 2025
Watch Live

عطا تارڑ کا مؤقف: 18ویں ترمیم کو کوئی نہیں چھیڑ رہا

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ 18ویں ترمیم کو کوئی نہیں چھیڑ رہا، حکومت صرف مجسٹریسی نظام کو دوبارہ بحال کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے آئین میں وقت کے تقاضوں کے مطابق بہتری لائی جا رہی ہے، تاہم 18ویں ترمیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی جا رہی۔

عطا تارڑ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم اور آبادی کے حوالے سے ملک بھر میں ایک مؤثر پالیسی کی ضرورت ہے۔ ان کے مطابق، یہ تجویز پرانی ہے کہ تعلیم کا شعبہ وفاق کے ماتحت رہنا چاہیے تاکہ پورے ملک میں یکساں نظام بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ہر تجویز پر تفصیلی بحث ہوگی۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ آئین میں وقت اور حالات کے مطابق ترامیم ہوتی رہتی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ 27ویں آئینی ترمیم میں صرف نظام کی بہتری کے اقدامات شامل ہیں، 18ویں ترمیم کو کوئی نہیں چھیڑ رہا۔ آئینی عدالت کے قیام سے متعلق بحث بھی کئی سالوں سے جاری ہے جس پر اب پیش رفت ہو رہی ہے۔

مزید پڑھیں: برف میں پھنسے 150 سے زائد سیاحوں کو پولیس نے بحفاظت ریسکیو کر لیا

عطا تارڑ نے کہا کہ مجسٹریسی نظام کوئی نیا تصور نہیں بلکہ ماضی میں بھی رائج رہا ہے، اب اسے صرف مؤثر انداز میں بحال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 27ویں ترمیم کے راستے میں کوئی بڑی رکاوٹ نہیں رہی۔ ان کے مطابق، پیپلز پارٹی کی مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد یہ معاملہ کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔

انہوں نے آخر میں کہا کہ پی ٹی آئی 27ویں آئینی ترمیم کو غیر ضروری طور پر منفی رنگ دے رہی ہے۔ عطا تارڑ نے واضح کیا کہ 18ویں ترمیم کو کوئی نہیں چھیڑ رہا، حکومت صرف نظام کو مؤثر بنانے پر کام کر رہی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے افغان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے افغان سرزمین سے دہشت گردی نہ ہو اور دونوں ممالک کے مذاکرات سے مثبت نتائج سامنے آئیں۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION