06:09 , 16 اکتوبر 2025
Watch Live

نصیبو لال کا گانا بجانے پر رکشہ ڈرائیورکے خلاف مقدمہ درج

نصیبو لال کا گانا بجانے پر رکشہ ڈرائیورکے خلاف مقدمہ درج

اوکاڑہ: پولیس نے پنجاب ساؤنڈ سسٹم ایکٹ 2015 کے تحت ایک رکشہ ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ الزام ہے کہ اس نے پاکستان کی معروف گلوکارہ نصیبو لال کا گانا گاڑی میں بلند آواز سے چلایا، جو قانونِ آواز کی حدود کی خلاف ورزی قرار پایا ہے۔

پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ مقدمہ پنجاب ساؤنڈ سسٹم ایکٹ 2015 کے تحت درج کیا گیا ہے اور اس عمل سے یہ پیغام دیا جا رہا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔ “کوئی قانون کی خلاف ورزی کرنے والا محفوظ نہیں رہے گا،” ترجمان نے کہا۔

یہ واقعہ اس سے ملتا ہے جب لاہور میں پچھلے ماہ بھی ایک شخص کے خلاف کارروائی کی گئی تھی، جس نے اپنی گاڑی میں نور جہاں کا نغمہ ایسی آواز سے چلایا کہ پڑوسیوں کو پریشانی ہوئی۔

پنجاب ساؤنڈ سسٹم ایکٹ 2015 کا پسِ منظر:

  • یہ قانون پنجاب ساؤنڈ سسٹمز (ریگولیشن) ایکٹ، 2015 کے نام سے جانا جاتا ہے، جس کا مقصد بلند آواز یا اونچی موسیقی کی وجہ سے پیدا ہونے والی عوامی ربڑبِری، شور شرابہ اور نظم و ضبط کی خرابیوں کو روکا جائے۔

  • قانون میں یہ حکم شامل ہے کہ کوئی بھی شخص ایسی آواز یا ساؤنڈ سسٹم استعمال نہ کرے جو لوگوں کی آرام، سکون، صحت، یا رہائشی علاقوں میں امن کو متاثر کرے۔

  • اگر کسی مسجد، ہسپتال، اسکول، عدالت یا رہائشی مکاں کے قریب ہو تو آواز کی مقدار اور وقت کی حدود مقرر ہیں۔

  • مساجد میں اذان، جمعہ یا عید کی نماز اور کچھ مخصوص اعلانات کے لیے اب چار خارجی اسپیکر استعمال کرنے کی اجازت ہے، مگر صرف مخصوص حالات میں۔

جرمانے اور سزائیں:

  • قانون کی خلاف ورزی پر چھ ماہ تک قید ہو سکتی ہے۔

  • جرمانہ کم از کم پچیس ہزار روپے اور زیادہ سے زیادہ ایک لاکھ روپے تک ہو سکتا ہے۔

  • پولیس افسران آواز کا آلہ ضبط (سِیز) کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION