06:02 , 24 اکتوبر 2025
Watch Live

مغربی کنارے بل کی اسرائیلی پارلیمنٹ سے منظوری کی مذمت

اسرائیلی پارلیمنٹ کی مغربی کنارے بل کی مذمت
اسرائیلی پارلیمنٹ کی مغربی کنارے بل کی مذمت

پاکستان، سعودی عرب، ترکی، او آئی سی اور عرب لیگ سمیت 17 ممالک اور تنظیموں نے مغربی کنارے پر قبضے کے بل کی اسرائیلی کینسیٹ سے منظوری کی شدید مذمت کی ہے۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں، خصوصاً قرارداد 2334، کی صریح خلاف ورزی ہے۔ یہ واقعہ عالمی برادری میں تشویش کا باعث ہے اور اسے اسرائیلی پارلیمنٹ کی مغربی کنارے بل کی مذمت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ عالمی عدالت انصاف نے فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی قبضے، آبادکاری اور انضمام کے اقدامات کو غیرقانونی قرار دیا ہے۔ اسرائیل کو مقبوضہ فلسطینی زمین پر کوئی خودمختاری حاصل نہیں اور ان کے اقدامات بین الاقوامی قوانین کے منافی ہیں۔

مشترکہ بیان میں اسرائیل کو اپنی یکطرفہ اور غیرقانونی پالیسیوں سے باز رہنے کی ہدایت کی گئی ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اسرائیل کی اخلاقی اور قانونی ذمہ داریوں کو یقینی بنائے۔ بیان میں غزہ میں امداد کے حوالے سے عالمی عدالت انصاف کی رائے کو خوش آئند قرار دیا گیا۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی پارلیمنٹ کا مغربی کنارے کو ضم کرنے کا بل

بیان میں زور دیا گیا کہ 1967 کی سرحدوں کے مطابق ایک آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ ہموار کی جائے، جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔ یہ اقدام خطے میں پائیدار امن اور استحکام کے لیے ضروری سمجھا گیا ہے۔

پاکستان اور دیگر اسلامی ممالک نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کے خلاف اپنا موقف مضبوط کرتے ہوئے اس مسئلے پر تشویش ظاہر کی ہے۔ یہ واقعہ آج بھی اسرائیلی پارلیمنٹ کی مغربی کنارے بل کی مذمت کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION