11:27 , 22 اکتوبر 2025
Watch Live

تیل کی درآمد پر تنازع، سندھ نے سیس کی ضمانتیں طلب کرلیں

تیل کی فراہمی
تیل کی فراہمی

ملک میں تیل کی فراہمی ایک بار پھر خطرے میں پڑ گئی ہے کیونکہ سندھ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر 180 ارب روپے کے سندھ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس (SIDC) کا مطالبہ کر دیا ہے۔ اس مطالبے کے بعد آئل انڈسٹری میں بحران پیدا ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

سندھ حکومت نے حال ہی میں پاکستان اسٹیٹ آئل (PSO) کا ایک کارگو کلیئر کر دیا، جو سیس کے تنازع پر بندرگاہ پر رکا ہوا تھا، مگر مزید کارگوز کی کلیئرنس کے لیے اب حکومت بینک گارنٹی مانگ رہی ہے۔ سندھ اور آئل کمپنیوں کے درمیان یہ تنازع 2021 سے جاری ہے۔

عدالتی ریکارڈ کے مطابق، سندھ حکومت نے 2021 میں سیس نافذ کیا تھا جس کے خلاف کمپنیوں نے سندھ ہائی کورٹ سے حکمِ امتناع لیا، لیکن بعد میں عدالت نے یہ حکم ختم کرتے ہوئے سیس ادا کرنے کا حکم دیا۔ سپریم کورٹ نے بھی اس فیصلے کو برقرار رکھا۔ حکومت نے تب آئل کمپنیوں سے تحریری یقین دہانی مانگی تھی کہ وہ مقدمے کے فیصلے کے بعد ادائیگی کریں گی۔

مزید پڑھیں: وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کی عالمی بینک کے صدر اجے بانگا سے ملاقات

اب سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ کمپنیوں پر 180 ارب روپے کے بقایاجات واجب الادا ہیں، جبکہ کمپنیوں کا مؤقف ہے کہ یہ سیس تیل کی قیمتوں میں شامل نہیں، اس لیے ادائیگی ممکن نہیں۔ اگر یہ رقم ادا کرنے پر مجبور کیا گیا تو آئل انڈسٹری بند ہونے کا خدشہ ہے۔

تیل کی فراہمی خطرے میں، سندھ نے 180 ارب روپے سیس کا مطالبہ کردیا، جس سے نہ صرف ملکی سپلائی چین متاثر ہو سکتی ہے بلکہ ایک بڑا صنعتی بحران بھی جنم لے سکتا ہے، جس کا اثر عام صارف تک پہنچے گا۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION