04:58 , 24 اکتوبر 2025
Watch Live

حکومت نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کر دیا

وفاقی حکومت نے پیکا (پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ) ترمیمی بل 2025 قومی اسمبلی میں پیش کر دیا۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے یہ بل اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں پیش کیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ مجوزہ ترامیم کے تحت ٹرائل کورٹ کو مقدمات کا فیصلہ 6 ماہ سے ایک سال کے اندر کرنا ہو گا۔ بل میں جدید آلات کو قانون شہادت میں شامل کرنے کی شقیں بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو عدالتی نظام سے متعلق شدید مشکلات کا سامنا ہے اور وہ اس ایوان سے ان مسائل کے حل کی توقع رکھتے ہیں۔

وزیر قانون نے کہا کہ پاکستان میں مجرموں کو سزا دینے کی شرح دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت کم ہے، جہاں سزا دینے کی شرح تقریباً 80 فیصد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ترامیم نظام کی خامیوں کو دور کرنے اور اس کی بہتری کے لیے پیش کی جا رہی ہیں۔

اعظم نذیر تارڑ نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں عوامی مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں، وہ صرف اپنی ذاتی ایجنڈے پر کام کرتے ہیں جیسے لابنگ کرنا، کھانے کھانا، اور ایک خاص شخص کی رہائی کے نعرے لگانا، جبکہ بار بار کورم کی نشاندہی کرتے رہنا۔

ذرائع کے مطابق، پیکا ترمیمی بل 2025 میں سوشل میڈیا اور جعلی خبروں کے حوالے سے اہم قانون سازی کی گئی ہے۔ ان ترامیم میں سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں، جن میں جعلی خبروں کے پھیلاؤ پر 5 سال قید اور جرمانے شامل ہیں۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION