06:47 , 27 جولائی 2025
Watch Live

کاشتکاروں کو 2 سال میں کتنے ارب کا نقصان؟

کاشتکاروں

کسان اتحاد کے صدر خالد محمود کھوکھر نے پریس کانفرنس میں انکشاف کیا ہے کہ ملکی کسانوں کو گزشتہ دو سالوں میں گندم کی کاشت کے باعث تقریباً 2200 ارب روپے کا مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت مکمل طور پر بحران کا شکار ہے اور کسان شدید مالی مشکلات سے دوچار ہیں۔

خالد محمود کھوکھر کا کہنا تھا کہ کسانوں کو نہ گندم کا مناسب ریٹ ملا اور نہ ہی دیگر فصلوں کی قیمت۔ "کسان کے پاس نئی فصل کی بوائی کے لیے سرمایہ نہیں بچا، حکومت کے اعلانات صرف کاغذوں تک محدود ہیں، اور زمینی حقائق انتہائی مایوس کن ہیں۔”

انہوں نے سوال اٹھایا کہ حکومت کی طرف سے دیے گئے زرعی پیکجز کے عملی اثرات کہاں ہیں؟ نہ صرف زرعی برآمدات میں واضح کمی واقع ہوئی ہے بلکہ کسان اب کپاس جیسی اہم فصل کی بوائی سے بھی قاصر ہے۔

کسان اتحاد کے مطابق:

  • چاول کی برآمد 6 ماہ میں 11 فیصد کم ہوئی

  • دیگر تمام فصلوں کی ایکسپورٹ میں بھی واضح کمی ریکارڈ کی گئی

چینی بحران نے بازاروں میں ہلچل مچا دی

دوسری جانب ملک میں چینی کی قلت بھی ایک بڑے بحران کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ سرکاری ریٹ سے زائد قیمت پر چینی فروخت کرنے پر کیے گئے چھاپوں کے بعد دکانداروں نے چینی کی فروخت بند کر دی ہے۔

دکانداروں کا کہنا ہے کہ وہ چینی ہول سیل مارکیٹ سے 170 سے 176 روپے فی کلو خرید رہے ہیں، تو 176 روپے خرید کر 170 میں کیسے بیچ سکتے ہیں؟
ان کا مؤقف ہے کہ جب تک ہول سیل نرخوں پر کنٹرول نہیں ہوگا، ریٹیلرز پر جرمانے ناانصافی کے مترادف ہیں۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION