04:15 , 2 نومبر 2025
Watch Live

فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو لیک ہونے پر اسرائیلی فوج کی چیف لیگل افسر یفات تومر یروشلمی مستعفی

چیف لیگل افسر یفات تومر یروشلمی

اسرائیلی فوج کی چیف لیگل افسر میجر جنرل یفات تومر یروشلمی نے استعفیٰ دے دیا ہے، ان کے خلاف اس وقت تحقیقات شروع ہوئی تھیں جب ایک ویڈیو لیک ہوئی جس میں اسرائیلی فوجیوں کو ایک فلسطینی قیدی پر بدترین تشدد کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

تومر یروشلمی نے اپنے استعفے میں لکھا کہ انہوں نے اگست 2024 میں اس ویڈیو کے افشا کی اجازت دی تھی۔ اس ویڈیو کے منظرعام پر آنے کے بعد پانچ فوجیوں پر مجرمانہ الزامات عائد کیے گئے، جس پر ملک بھر میں شدید ردِعمل دیکھنے میں آیا۔ دائیں بازو کے سیاست دانوں نے تحقیقات کی مذمت کی اور مظاہرین نے دو فوجی اڈوں پر دھاوا بول دیا۔

ایک ہفتے بعد، اسرائیلی چینل این 12 نیوز پر سیکیورٹی کیمرے کی فوٹیج نشر ہوئی جس میں فوجیوں کو ایک قیدی کو الگ لے جا کر اس کے اردگرد جمع ہوتے، کتے کو قابو میں رکھتے ہوئے اور ڈھالوں سے منظر چھپانے کی کوشش کرتے ہوئے دکھایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کیں، تشدد کے نشانات پائے گئے

وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے بدھ کے روز تصدیق کی کہ ویڈیو لیک سے متعلق فوجداری تحقیقات جاری ہیں اور تومر یروشلمی کو جبری رخصت پر بھیج دیا گیا تھا۔

تومر یروشلمی نے اپنے دفاع میں کہا کہ انہوں نے یہ قدم فوج کے قانونی محکمے کے خلاف پھیلنے والے پراپیگنڈے کا مقابلہ کرنے کے لیے اٹھایا تھا، جو جنگ کے دوران قانون کی بالادستی کے تحفظ کی ذمہ داری ادا کر رہا تھا۔

ویڈیو سدے تیمن حراستی کیمپ کی تھی، جہاں 7 اکتوبر 2023 کے حماس حملے کے بعد گرفتار کیے گئے فلسطینی قیدی رکھے گئے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق ان قیدیوں پر تشدد اور بدسلوکی کی سنگین شکایات موصول ہو رہی ہیں۔

تومر یروشلمی کے استعفے پر سیاسی ردِعمل فوری طور پر سامنے آیا۔ وزیر دفاع کاٹز نے کہا کہ “جو لوگ اسرائیلی فوجیوں کے خلاف جھوٹے الزامات گھڑتے ہیں، وہ وردی کے اہل نہیں ہیں۔”

معاملات طے پانے کے بعد اسرائیل فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے کیلئے تیار

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION