12:48 , 24 اکتوبر 2025
Watch Live

جیمز وینس نے دوہرے معیار پر اپنے کرکٹ بورڈ کو آڑے ہاتھوں لے لیا

انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی اب کھل کر اپنے بورڈ سے سوالات کرنے لگے، انگلش بلے باز جیمز وینس نے بھی اپنے کرکٹ بورڈ کو دوہرے معیار پر آڑے ہاتھوں لے لیا۔
جیمز وینس کی ایک پوسٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں انہوں نے ہاتھ میں ایک پلے کارڈ پکڑا ہوا ہے جس پر لکھی انگلش کا ترجماں یہ ہے کہ اگر آئی پی ایل کھیلنے کی اجازت مل سکتی ہے تو پی ایس ایل کی کیوں نہیں۔

واضح رہے کہ جیمز ونس پی ایس ایل میں کراچی کنگز کا حصہ ہیں۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کراچی کنگز کے مالکان اور ٹیم مینجمنٹ اس بات پر فکر مند تھے کہ ڈرافٹ میں جن کھلاڑیوں کو منتخب کیا گیا ہے اُن کو پاکستان میں کھیلنے کے لیے این او سی ملے گی یا نہیں۔

انگلش بلے باز نے کہا کہ پی ایس ایل ایک مختصر ٹورنامنٹ ہے، لہٰذا اگر آپ اس میں شرکت کرتے ہیں تو آپ شاید انگلینڈ کے ڈومیسٹک کرکٹ سے کم وقت کیلئے غیر حاضر رہوں گے، جبکہ آئی پی ایل میں شرکت کے دوران زیادہ میچز چھوٹ جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ ای سی بی نے نومبر 2023 میں ایک پالیسی متعارف کرائی تھی، جو ان کھلاڑیوں کو بیرون ملک لیگز میں شرکت سے روکتی ہے جو انگلینڈ کے ڈومیسٹک سیزن کے دوران کھیلی جاتی ہیں، جیسےپی ایس ایل، کیریبین پریمیئر لیگ (سی پی ایل) اور میجر لیگ کرکٹ (ایم ایل سی)تاہم آئی پی ایل کیلئے این او سی فراہم کی جاتی ہے، حالانکہ اس کے میچز کاؤنٹی چیمپئن شپ سیزن کے ساتھ متصادم ہوتے ہیں۔
جیمز ونس نے اس فرق پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا یہ شاید ای سی بی ، پی سی بی اور بی سی سی آئی کے تعلقات کا معاملہ ہے۔
جیمز ونس نے گزشتہ سال اعلان کیا تھا کہ وہ 2025 کے سیزن سے ریڈ بال کرکٹ چھوڑ دیں گے اور ہمپشائر کی کپتانی سے دستبردار ہو جائیں گے تاکہ وہ وائٹ بال کرکٹ پر توجہ دے سکیں اور پی ایس ایل میں شرکت کر سکیں۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION