ملائیشیا کی ثالثی، تھائی لینڈ اور کمبوڈیا میں جنگ بندی کا اعلان

جنوب مشرقی ایشیا میں ایک اہم سفارتی پیش رفت کے طور پر، تھائی لینڈ اور کمبوڈیا نے حالیہ سرحدی جھڑپوں کے بعد فوری اور غیر مشروط جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے۔ دونوں ممالک نے خطے میں امن و استحکام کو فروغ دینے کے لیے کشیدگی کو ختم کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
یہ اعلان ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے کیا، جنہوں نے دونوں ممالک کے درمیان ثالثی مذاکرات کی میزبانی کی۔ ان مذاکرات کا اختتام باہمی رضامندی اور علاقائی تعاون کے جذبے پر ہوا۔
وزیر اعظم انور ابراہیم نے کہا: "دونوں ممالک نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنگ کے بجائے مذاکرات کا راستہ اپنایا۔ یہ معاہدہ آسیان (ASEAN) کے رکن ممالک کے درمیان پرامن حل کی ترجیح کو ظاہر کرتا ہے۔”
معاہدے کے تحت تھائی لینڈ اور کمبوڈیا نے اتفاق کیا ہے کہ وہ:
-
فوری طور پر تمام فوجی کارروائیاں روکیں گے۔
-
حالیہ کشیدگی کے دوران تعینات اضافی فوجیوں کو واپس بلائیں گے۔
-
ایک دو طرفہ مانیٹرنگ میکنزم تشکیل دیں گے تاکہ مستقبل میں جھڑپوں سے بچا جا سکے۔
-
سرحدی تنازع پر مزید تکنیکی مذاکرات آسیان کی معاونت سے دوبارہ شروع کریں گے۔
گزشتہ ہفتوں کے دوران دونوں ممالک کے درمیان متعدد مقامات پر جھڑپیں ہوئیں جن میں جانی نقصان اور سرحدی دیہات میں بے دخلیاں رپورٹ ہوئیں۔ اقوام متحدہ، آسیان اور دیگر عالمی اداروں نے فریقین پر زور دیا تھا کہ وہ تحمل اور بات چیت سے مسئلہ حل کریں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرش نے ایک بیان میں معاہدے کو "خطے میں پائیدار امن کی جانب ایک اہم قدم” قرار دیا۔












