07:00 , 22 اکتوبر 2025
Watch Live

مودی سرکار نے اردو کے خلاف بڑا حکم جاری کر دیا

بھارتی ریاست راجستھان میں مودی حکومت نے سرکاری اسکولوں میں اردو کی جگہ سنسکرت کو تیسری زبان کے طور پر متعارف کرانے کا حکم دیا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق راجستھان کے محکمہ ثانوی تعلیم نے بیکانیر کے ایک ہائیر سیکنڈری اسکول میں اردو ادب کی جگہ سنسکرت ادب کو شامل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ یہ تبدیلی اپریل 2025 سے نافذ کی جائے گی۔

جے پور کے مہاتما گاندھی سیکنڈری اسکول اور کئی دوسرے اسکولوں میں بھی اسی طرح کے احکامات پہلے ہی جاری کیے جاچکے ہیں۔ اس فیصلے کے تحت وہ اسکول جہاں اردو پڑھنے والے طالب علم نہیں ہیں یا جہاں طلبہ اس میں کوئی دلچسپی نہیں دکھاتے ہیں، اب اس کی بجائے سنسکرت پڑھائیں گے۔

محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹر آشیش مودی نے وضاحت کی کہ بیکانیر کے نپسار اسکول میں صرف ایک طالب علم اردو پڑھتا تھا اور وہ طالب علم اب 12ویں جماعت مکمل کر چکا ہے اور کالج میں داخلہ لے گا۔ چونکہ اردو میں کوئی اور طلبہ دلچسپی نہیں رکھتے، اس لیے اسے سنسکرت سے بدلنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اس فیصلے کے خلاف اساتذہ اور سماجی تنظیموں نے احتجاج کیا، ناقدین نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ اسکولوں سے اردو کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جس سے ریاست میں لسانی تنوع کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اساتذہ نے بی جے پی حکومت پر اردو زبان کو جان بوجھ کر کمزور کرنے اور سنسکرت کو زبردستی مسلط کرنے کا الزام لگایا ہے۔

دریں اثنا، راجستھان کے وزیر داخلہ، جواہر سنگھ بیدھم نے سوشل میڈیا پر ایک متنازعہ بیان جاری کرکے تنازعہ کو مزید ہوا دی، اور دعویٰ کیا کہ اردو اساتذہ کو جعلی ڈگریوں کے ساتھ بھرتی کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION