پاکستان کا بچوں کو کینسر کی مفت ادویات فراہم کرنے کے لیے ڈبلیو ایچ او سے معاہدہ

پاکستان نے بچوں کے لیے مفت کینسر کی ادویات کی فراہمی کے لیے عالمی ادارہ صحت (WHO) کے ساتھ اہم معاہدہ کر لیا ہے۔ اس معاہدے کے تحت ملک بھر میں کینسر کے شکار بچوں کو مفت ادویات فراہم کی جائیں گی۔ پاکستان اب WHO کے عالمی پلیٹ فارم ’’جی سی سی ایم‘‘ کا حصہ بن گیا ہے جو کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کے بچوں کو جان بچانے والی ادویات فراہم کرتا ہے۔
وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے معاہدے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ملک میں ہر سال تقریباً 8 ہزار بچے کینسر کا شکار ہوتے ہیں۔ اس معاہدے سے یہ بچے ضروری علاج حاصل کر سکیں گے۔ انہوں نے قومی ہیضہ کنٹرول منصوبہ 2025–2028 کا بھی آغاز کیا۔
وزیر صحت نے کہا کہ WHO تکنیکی مدد فراہم کرے گا جبکہ یونیسیف ادویات کی خریداری اور فراہمی کی ذمہ داری لے گا۔ انہوں نے تمام اداروں اور شراکت داروں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس مہم میں تعاون کیا۔
وزیر صحت نے صحت کے دیگر مسائل کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال 11 ہزار خواتین زچگی کے دوران جان سے جاتی ہیں، 43 فیصد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں اور 3.6 کی شرح پیدائش سے نظام پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ اصل صحت کا آغاز اسپتالوں سے باہر ہوتا ہے۔ صاف پانی، صفائی، روک تھام، اور عوامی آگاہی ضروری ہے۔ اگر ہم صرف علاج پر زور دیتے رہے تو بیماریوں سے چھٹکارا ممکن نہیں ہوگا۔












