10:54 , 14 اکتوبر 2025
Watch Live

حماس اور اسرائیل کے درمیان تاریخی امن معاہدہ، صدر ٹرمپ کا اعلان

صدر ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس اور اسرائیل کے درمیان تاریخی امن معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے اسے مشرقِ وسطیٰ میں پائیدار امن کی سمت ایک بڑا قدم قرار دیا ہے۔

صدر ٹرمپ کے مطابق معاہدے کے تحت تمام یرغمالیوں کی جلد رہائی عمل میں لائی جائے گی اور دونوں فریقین کے ساتھ منصفانہ سلوک کو یقینی بنایا جائے گا۔

یہ تاریخی معاہدہ مستقل جنگ بندی، قیدیوں اور یرغمالیوں کے تبادلے، غزہ کی تعمیرِ نو اور انسانی و تجارتی امداد کی فراہمی جیسے اہم نکات پر مشتمل ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے اس معاہدے کو اپنی سیاسی، اخلاقی اور قومی فتح قرار دیتے ہوئے امریکی صدر کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔

دوسری جانب حماس نے ضامن ممالک — امریکا، ترکیہ، قطر اور مصر — سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو معاہدے کی تمام شقوں پر سختی سے عمل درآمد کا پابند بنائیں۔ حماس کا کہنا ہے کہ جب تک فریقین ایمانداری سے شرائط پر کاربند نہیں رہتے، حقیقی امن ممکن نہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت ہفتہ یا اتوار سے یرغمالیوں اور قیدیوں کا تبادلہ شروع کیے جانے کا امکان ہے، تاہم صدر ٹرمپ نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ یہ عمل پیر سے شروع ہونے کی توقع ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے معاہدے کو خوش آئند پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ قیدیوں کا تبادلہ باعزت انداز میں ہونا چاہیے اور غزہ میں انسانی امداد میں کسی قسم کی تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔ ان کے مطابق، اس معاہدے پر مؤثر عمل درآمد ہی خطے میں دیرپا امن کی ضمانت بن سکتا ہے۔

یہ معاہدہ گزشتہ روز مصر کے سیاحتی شہر شرم الشیخ میں امریکا، ترکیہ، قطر اور مصر کی مشترکہ سرپرستی میں طے پایا، جسے عالمی سطح پر ایک تاریخی سفارتی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION