08:05 , 7 نومبر 2025
Watch Live

محکمہ خزانہ پنجاب 466 ارب روپے ریکور کرنے میں ناکام، آڈٹ رپورٹ 2024-25 میں انکشافات

محکمہ خزانہ پنجاب

لاہور : محکمہ خزانہ پنجاب  466 ارب روپے کی ریکوری میں ناکام ہو گیا ہے۔ آڈٹ رپورٹ 2024-25 نے مالی بے ضابطگیوں اور کمزور مالیاتی کنٹرولز کا انکشاف کر دیا۔

رپورٹ کے مطابق صوبائی کنسولیڈیٹڈ فنڈ کو اربوں روپے کے نقصان کا خطرہ لاحق ہے، جبکہ حکومتی اداروں اور کمپنیوں سے واجبات کی ریکوری تاحال ممکن نہیں ہو سکی۔

تفصیلات کے مطابق:

  • ڈسکوز نے 82 ارب روپے کی بجلی ڈیوٹی جمع نہیں کروائی۔
  • مختلف اداروں کو اضافی ٹرانسفر کی مد میں 177 ارب روپے کی ریکوری نہیں ہو سکی۔

  • کمرشل بینکوں میں 44 ارب روپے کے سرکاری فنڈز تاحال موجود ہیں۔

  • اداروں کو دیے گئے قرض میں سے 2.4 ارب روپے واپس نہیں آئے۔

  • مختلف کمپنیوں کو دیے گئے 68 ارب روپے کے قرض کی بھی ریکوری نہیں ہو سکی۔

  • قادرآباد کوئلہ پاور پراجیکٹ کے لیے دیے گئے 1 ارب روپے سے زائد رقم اور سود بھی وصول نہیں ہوا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالیاتی کنٹرول کمزور ہونے کے باعث صوبائی خزانہ دباؤ کا شکار ہے، جبکہ 30 جنوری 2025 کو ہونے والی ڈی اے سی میٹنگ میں متعلقہ حکام تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہے۔

آڈٹ رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ تمام واجبات منافع سمیت فوری خزانے میں جمع کرائے جائیں اور ذمہ داران کا تعین کر کے کارروائی عمل میں لائی جائے۔

رپورٹ میں یہ بھی نشاندہی کی گئی کہ ماضی کی آڈٹ رپورٹس میں بھی 97 ارب اور 656 ارب روپے کی بے ضابطگیوں پر توجہ نہیں دی گئی، جو مالی نظم و نسق کے لیے خطرناک ہے۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION