02:41 , 23 اکتوبر 2025
Watch Live

سائنسدانوں کا زمین کی اندرونی تہہ میں تبدیلیوں کا انکشاف

سائنسدانوں نے کچھ عرصہ قبل تصدیق کی تھی کہ زمین کی اندرونی تہہ ہماری سیارے کی سطح کی نسبت سست روی سے گردش کر رہی ہے۔ اب انہوں نے اس تہہ میں ہونے والی حیرت انگیز تبدیلیوں کا انکشاف کیا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق زمین کی اوپری تہہ سیال دھات پر مشتمل ہے جبکہ اندرونی تہہ ٹھوس دھاتوں سے بنی ہے، جو چاند کے 70 فیصد رقبے کے برابر ہے اور 4800 کلومیٹر گہرائی میں واقع ہے۔
نئی تحقیق میں 20 سالوں کے دوران اندرونی تہہ میں ہونے والی تبدیلیوں کے شواہد ملے ہیں، جو زلزلے کی لہروں کے تجزیے سے سامنے آئے۔ 2024 کی تحقیق میں 1991 سے 2023 تک ساؤتھ سینڈوچ آئی لینڈز میں ریکارڈ ہونے والے 121 زلزلوں کا ڈیٹا استعمال کیا گیا۔
اس تحقیق کے مطابق، اندرونی تہہ کی سطح میں تبدیلیاں آرہی ہیں، جن سے زمین کی گہرائی میں موجود مقناطیسی توانائی کے بارے میں اہم معلومات ملتی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تبدیلیاں زمین کی اندرونی تہہ کی بہتر تفہیم میں مددگار ثابت ہوں گی۔
محققین نے مزید بتایا کہ زمین کی اندرونی تہہ کا درجہ حرارت تقریباً 5400 ڈگری سینٹی گریڈ ہے، اور یہاں کا ماحول بالکل مختلف ہے۔ یہ مقام سائنس فکشن کی طرح پراسرار ہے، مگر سائنسدانوں نے وہاں تک پہنچ کر ان تبدیلیوں کا پتا لگایا ہے

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION