03:13 , 21 اکتوبر 2025
Watch Live

طورخم بارڈر اگلے 24 سے 48 گھنٹوں میں کھلنے کا امکان

طورخم بارڈر
طورخم بارڈر

پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی میں کمی کے بعد طورخم بارڈر اگلے 24 سے 48 گھنٹوں میں کھلنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق دونوں ملکوں کے حکام نے سرحد کھولنے پر اصولی اتفاق کر لیا ہے، اگر کوئی نیا تنازع سامنے نہ آیا تو بارڈر کھول دیا جائے گا۔

آج این ایل سی حکام نے طورخم ٹرمینل پر اسکینر نصب کر دیا ہے تاکہ کارگو گاڑیوں کی کلیئرنس جلدی ہو سکے۔ اس کے علاوہ کسٹم اور دیگر محکموں کے اہلکاروں کو بھی ٹرمینل پر فوری طور پر طلب کیا گیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سرحد کھولنے کی تیاریاں مکمل ہیں۔

پاکستانی حکام کے مطابق طورخم ٹرمینل پر تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں، جبکہ افغان کسٹم حکام کا کہنا ہے کہ افغان سائیڈ پر بھی عملہ تعینات کر دیا گیا ہے۔ طورخم بارڈر 11 اکتوبر کی رات افغان فورسز کی فائرنگ کے بعد بند کر دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ: اگر چاہوں تو پاک افغان تنازع ختم کر سکتا ہوں

ایف بی آر کے مطابق طورخم سے روزانہ تقریباً 85 کروڑ روپے کی دو طرفہ تجارت ہوتی ہے، جس سے پاکستان کو یومیہ 5 کروڑ روپے کسٹم ڈیوٹی کی آمدن حاصل ہوتی ہے۔ 9 روز کی بندش کے دوران 7 ارب 65 کروڑ روپے کی تجارت متاثر ہوئی اور قومی خزانے کو 45 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔

ماہرین کے مطابق اگر صورتحال مستحکم رہی تو طورخم بارڈر اگلے 24 سے 48 گھنٹوں میں کھلنے کا امکان ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور آمدورفت دوبارہ شروع ہو سکے گی، جو دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION