07:20 , 27 جولائی 2025
Watch Live

ٹرمپ کا ٹیک کمپنیوں کو انتباہ: بھارت سمیت دیگر ممالک سے بھرتیاں بند کریں

ٹرمپ

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر اپنی "امریکہ فرسٹ” پالیسی کی حمایت کرتے ہوئے گوگل، مائیکروسافٹ سمیت بڑی امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ بھارت اور دیگر غیر ملکی ممالک سے بھرتی بند کریں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی ٹیک نوکریوں کی آؤٹ سورسنگ مقامی ملازمتوں اور قومی جدت (innovation) کے لیے "براہ راست خطرہ” ہے۔

اوہائیو میں ایک جلسے کے دوران خطاب کرتے ہوئے، ٹرمپ نے بڑی ٹیک کمپنیوں پر تنقید کی اور کہا کہ وہ امریکی انجینئرز اور طلباء کو نظر انداز کر کے بیرونی ممالک سے سستا ہنر حاصل کر رہی ہیں۔

"ہم اپنا مستقبل بھارت، چین اور دوسرے ممالک کو دے رہے ہیں۔ وقت آ گیا ہے کہ یہ کمپنیاں امریکی محنت کشوں میں سرمایہ کاری کریں،” ٹرمپ نے کہا۔

یہ پہلا موقع نہیں جب ٹرمپ نے ٹیکنالوجی شعبے میں امیگریشن پر سوال اٹھایا ہو۔ اپنی صدارت کے دوران، انہوں نے H-1B ویزا پروگرام پر سختیاں نافذ کیں، جس کے ذریعے امریکی کمپنیاں ہنر مند غیر ملکی ملازمین، خاص طور پر بھارت سے، بھرتی کرتی ہیں۔

گوگل، مائیکروسافٹ اور دیگر بڑی ٹیک کمپنیاں تاحال اس بیان پر کوئی سرکاری ردعمل نہیں دے رہی ہیں۔ لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر سیاسی دباؤ بڑھا تو کمپنیوں کو اپنی بھرتی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنی پڑ سکتی ہے۔

ٹیک انڈسٹری کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی ٹیلنٹ امریکا کی ترقی کے لیے ضروری ہے، خاص طور پر مصنوعی ذہانت، سائبر سیکیورٹی اور سافٹ ویئر ڈیولپمنٹ جیسے شعبوں میں۔ اعداد و شمار کے مطابق، سلیکن ویلی میں 70 فیصد سے زائد ملازمین غیر ملکی پس منظر سے تعلق رکھتے ہیں۔

ٹرمپ کے اس بیان پر بھارت سمیت کئی ممالک میں سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ بھارت، جو امریکی ٹیک انڈسٹری کو لاکھوں ہنر مند افراد فراہم کرتا ہے، اس طرح کی پابندیوں کو طویل عرصے سے غیر منصفانہ قرار دیتا رہا ہے۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION