10:25 , 10 نومبر 2025
Watch Live

ہم سب کو مل کر دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہوگا، ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر

ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروف ہے، مگر یہ جنگ صرف فوج کی نہیں، بلکہ پوری قوم کی ہے۔ ہمیں متحد ہوکر اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہوگا۔

پشاور میں میڈیا بریفنگ کے دوران ان کا کہنا تھا کہ وہ خیبرپختونخوا کے غیور عوام کو دہشت گردی کے خلاف قربانیوں پر خراج عقیدت پیش کرنے آئے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں 14 ہزار 500 سے زائد آپریشنز کیے گئے ہیں، جبکہ رواں سال ہلاک ہونے والے غیر ملکی دہشت گردوں کی تعداد پچھلے دس سالوں سے زیادہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اسپیس دی گئی۔ پاک فوج دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے، لیکن اس جنگ میں پوری قوم کا ساتھ ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہیں موجود ہیں، اور بھارت ان کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ افغانستان میں امریکی انخلا کے بعد چھوڑا گیا جدید اسلحہ دہشت گردوں کے ہاتھ لگ چکا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے اعتراف کیا کہ نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد نہ ہونا دہشت گردی میں اضافے کی ایک بڑی وجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہر مسئلے کا حل صرف بات چیت میں ہوتا تو غزوہ بدر کبھی نہ ہوتی۔ بعض برائیوں کا خاتمہ صرف سخت فیصلوں سے ہی ممکن ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں گورننس کا خلا ہمارے جوان اپنے خون سے پورا کر رہے ہیں۔ صوبے میں دہشت گردی کے پیچھے سیاسی اور مجرمانہ گٹھ جوڑ کارفرما ہے۔

انہوں نے افغان مہاجرین کے حوالے سے کہا کہ ریاست کے فیصلے کو سیاست کا رنگ دیا جا رہا ہے، حالانکہ پاکستان نے کئی دہائیوں تک افغان بھائیوں کی میزبانی کی۔

ترجمان پاک فوج نے خبردار کیا کہ جو عناصر دہشت گردوں کی سہولت کاری میں ملوث ہیں، ان کے پاس تین راستے ہیں:

  1. دہشت گردوں کو ریاست کے حوالے کر دیں۔

  2. ریاستی اداروں کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خاتمے میں کردار ادا کریں۔

  3. اگر یہ دونوں کام نہیں کرتے تو کارروائی کے لیے تیار رہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کے عوام کی جان و مال کی حفاظت کے لیے ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں اور آئندہ بھی کیے جائیں گے۔

"کسی کو کوئی شک نہیں ہونا چاہیے کہ ریاست اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے آخری حد تک جائے گی۔”

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION