02:44 , 25 اپریل 2025
Watch Live

پاکستانی کھلاڑی دی ہنڈرڈ سے باہر!حقیقت کیا ہے؟

لندن: برطانوی کرکٹ لیگ ’دی ہنڈرڈ‘ کے ڈرافٹ میں 50 پاکستانی کھلاڑی شامل ہونے کے باوجود کسی فرنچائز نے بھی اُن کا انتخاب کیوں نا کیا؟ اصل وجہ سامنے آگئی۔

یہ ڈرافٹ بدھ کو لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں ہوا، لیکن تمام پاکستانی کھلاڑیوں کو نظر انداز کیا گیا۔ ان 50 کھلاڑیوں میں 5 خواتین پلئیرز بھی شامل تھیں۔

سب سے بڑا حیرت کا پہلو یہ تھا کہ 45 مرد پاکستانی کھلاڑیوں میں سے بھی کسی کو منتخب نہیں کیا گیا، حالانکہ فرنچائزز کے پاس غیر ملکی کھلاڑیوں کے لیے خالی جگہیں موجود تھیں۔

پاکستانی کھلاڑیوں کیلئے سب سے زیادہ ریزرو قیمتیں: نسیم شاہ کا ایک لاکھ 20 ہزار برطانوی پاونڈ، عماد وسیم اور صائم ایوب کیلئے 78 ہزار 5 سو پاونڈ جبکہ شاداب خان، حسن علی اور محمد حسنین کیلئے 63 ہزار پاونڈ مختص کیے گئے تھے۔

دیگر کھلاڑی جیسے محمد عباس، حیدر علی، اور عماد بٹ کا کوئی مقررہ ریزرو پرائس نہیں تھا، پھر بھی وہ منتخب نہ ہو سکے۔

اس سیزن میں ہنڈرڈ کرکٹ میں اہم تبدیلیاں آئیں، کیونکہ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے نجی سرمایہ کاری کی اجازت دی، جس کے نتیجے میں چار آئی پی ایل فرنچائز مالکان نے ٹیموں میں حصص خریدے۔

پاکستانی کھلاڑیوں کو نظرانداز کرنے کی وجہ کیا تھی؟ اگرچہ کچھ لوگ آئی پی ایل کے اثرات کا شبہ ظاہر کرتے ہیں، تاہم اصل وجہ پاکستانی کھلاڑیوں کی دستیابی کے بارے میں عدم یقینی بتائی جا رہی ہے۔

ہنڈرڈ لیگ 5 اگست 2025 سے 31 اگست تک جاری رہے گا۔ جبکہ پاکستان کا ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز 31 جولائی سے 12 اگست تک متوقع ہے، اور اس کے ساتھ ہی جولائی-اگست میں بنگلا دیش کے خلاف ایک اور ممکنہ وائٹ بال سیریز بھی ہے۔

 

 

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION