09:52 , 27 جولائی 2025
Watch Live

ایران نے دو اسرائیلی جنگی طیارے مار گرائے

مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے، جب ایرانی افواج نے جمعہ کے روز اپنی فضائی حدود میں دو اسرائیلی جنگی طیارے مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران کے مطابق اسرائیل نے اس کے خلاف بڑے پیمانے پر فضائی حملہ کیا تھا۔

ایرانی سرکاری خبر رساں ایجنسی "ایرنا” کے مطابق، دونوں اسرائیلی طیارے ایران کی حدود میں مار گرائے گئے، تاہم واقعے کی مکمل تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

ادھر، ایرانی افواج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل پر ہائپرسانک میزائلوں سے حملوں کا آغاز کر دیا۔ ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ حملے اسرائیلی جارحیت کے ردِعمل میں کیے جا رہے ہیں۔

"اسلامی جمہوریہ کی مسلح افواج نے اسرائیلی اہداف پر وسیع پیمانے پر میزائل حملے شروع کر دیے ہیں، جو کہ ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی کے جواب میں ہیں،” ایرنا نے رپورٹ کیا۔

اسرائیل میں حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کھلے علاقوں اور ممکنہ ہدف بننے والی جگہوں سے دور رہیں۔ اسرائیلی پولیس اور ایمرجنسی سروسز کو ملک بھر میں ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔

اسرائیلی پولیس نے ایک بیان میں کہا، "خصوصی فورسز، بم ڈسپوزل اسکواڈز اور رضاکار ٹیمیں فوری طور پر کسی بھی جائے وقوعہ پر پہنچیں گی، علاقے کو محفوظ بنائیں گی، اور ضرورت پڑنے پر امدادی کارروائیاں انجام دیں گی۔”

دوسری جانب، ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بین الاقوامی سطح پر ایران سے تحمل برتنے کی اپیلوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔

ایرانی وزارتِ خارجہ کے بیان کے مطابق، برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لامی سے ایک فون کال میں عراقچی نے واضح الفاظ میں کہا کہ "اسرائیلی جارحیت کے جواب میں ایران پیچھے نہیں ہٹے گا۔”

عالمی برادری اس تازہ ترین کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کر رہی ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو صورتحال خطے میں بڑے تنازعے کا سبب بن سکتی ہے۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION