09:12 , 8 نومبر 2025
Watch Live

ججز کا تبادلہ غیر آئینی نہیں، سپریم کورٹ کا 2-3 سے فیصلہ

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ججز ٹرانسفر کیس کا فیصلہ سنا دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ججز کا تبادلہ غیر آئینی نہیں۔ فیصلہ 3 کے مقابلے میں 2 کی اکثریت سے سنایا گیا۔

فیصلہ جسٹس محمد علی مظہر نے پڑھ کر سنایا، جس سے جسٹس شاہد بلال اور جسٹس صلاح الدین پنہور نے اتفاق کیا، جبکہ جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شکیل احمد نے اختلاف کیا۔

ججز ٹرانسفر کا اختیار آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت صدر مملکت کو حاصل ہے، جو چیف جسٹس پاکستان اور متعلقہ جج سے مشاورت کے بعد استعمال ہوتا ہے۔ آرٹیکل 175 کا تعلق ججز کی تقرری سے ہے اور دونوں آرٹیکلز کا دائرہ کار الگ ہے۔

ججز کی سنیارٹی کا معاملہ صدر مملکت کو واپس بھیج دیا گیا۔ جسٹس سرفراز ڈوگر سنیارٹی کے فیصلے تک قائم مقام چیف جسٹس کے طور پر خدمات جاری رکھیں گے۔

عدالتی ریمارکس اور دلائل

سماعت کے دوران جسٹس مظہر نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے پاس تبادلے کا اختیار نہیں، تبادلے کا مکمل طریقہ کار آرٹیکل 200 میں موجود ہے۔

پی ٹی آئی کے وکیل نے آرٹیکل 200 اور 175 میں تضاد کا مؤقف اپنایا، تاہم عدالت نے اسے مسترد کر دیا۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ ماضی میں ججز تبادلے کی مثال نہیں، مگر اس میں وزیراعظم اور صدر کا کردار محدود ہوتا ہے۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION