09:44 , 10 نومبر 2025
Watch Live

قران پاک میں بیان کردہ ’’قوم عاد‘‘ کا تباہ شدہ شہر دبئی کے قریب دریافت

دہ عرب امارات کی خلیفہ یونیورسٹی کے ماہرین آثار قدیمہ نے جدید ریڈار ٹیکنالوجی کی مدد سے دبئی کے قریب "ساروق الحدید” کے مقام پر ریتلے ٹیلوں کے نیچے دبی ہوئی کئی عمارتوں اور ایک قدیم انسانی بستی کے آثار دریافت کیے ہیں۔ ماہرین کو یقین ہے کہ یہ باقیات قرآن میں ذکر کی گئی قوم عاد کے مرکزی شہر "ارم ذات العماد” سے تعلق رکھتی ہیں۔

قرآن مجید میں قوم عاد کا ذکر 24 مرتبہ آیا ہے، جنہیں ان کے غرور اور انکار کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کے سخت عذاب کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ قرآن کے مطابق یہ قوم جنوبی عرب کے ریگستانی علاقے "احقاف” میں آباد تھی۔ یہی مقام موجودہ دریافت کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ باقیات تقریباً 5 ہزار سال پرانی ہیں، اور ان میں بڑے ستونوں والی عمارتوں کے آثار، انسانی رہائش، عبادت گاہوں اور دیگر ثقافتی نشانات شامل ہیں۔ یہ وہی شہر ہو سکتا ہے جو شداد بادشاہ نے تعمیر کیا اور قرآن نے جسے "ارم ذات العماد” کہا۔

اس دریافت کو قرآن پاک کی سچائی اور اس کے تاریخی بیانات کے حق میں ایک اور سائنس اور ایمان کے ملاپ کی روشن مثال سمجھا جا رہا ہے۔ اماراتی حکومت نے باضابطہ طور پر علاقے کی کھدائی اور مکمل تحقیق کی اجازت دے دی ہے، جس سے مزید انکشافات متوقع ہیں۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION