07:12 , 27 جولائی 2025
Watch Live

موٹاپا پاکستانی معیشت پر بھاری بوجھ، سالانہ نقصان 950 ارب روپے تک جا پہنچا

اسلام آباد: ماہرینِ صحت نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں موٹاپے کی وبا نہ صرف صحت بلکہ معیشت کیلئے بھی سنگین خطرہ بن چکی ہے، جس سے ملک کو سالانہ 950 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہو رہا ہے، اور اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو یہ نقصان 2030 تک 2.13 کھرب روپے تک پہنچ سکتا ہے۔

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ایک آگاہی سیشن کے دوران بتایا گیا کہ موٹاپے سے منسلک بیماریاں جیسے ذیابیطیس، ہائی بلڈ پریشر، دل، جگر اور گردے کے امراض میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے، جو قومی وسائل کو چَٹ کر رہی ہیں۔

پروفیسر رؤف نیازی کے مطابق ملک کی 70 سے 80 فیصد آبادی، بشمول بچے، موٹاپے یا زائد وزن کا شکار ہے۔ اس کی بڑی وجوہات میں جنک فوڈ، میٹھے مشروبات، کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور خوراک اور غیر فعال طرزِ زندگی شامل ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ موٹاپا نہ صرف فالج، دل کے دورے اور بانجھ پن جیسے مسائل کا باعث بن رہا ہے بلکہ یہ ملکی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنتا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر ممتاز علی خان نے بچوں میں بڑھتے ہوئے موٹاپے پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ والدین موٹے بچوں کو صحت مند سمجھنے کی غلطی کر رہے ہیں، جو کہ ایک خطرناک رویہ ہے۔

ڈاکٹر محمد علی عارف نے تجویز دی کہ سفید چینی، بیکری مصنوعات، میٹھے مشروبات اور پراسیسڈ فوڈ پر بھاری ٹیکس عائد کیے جائیں تاکہ ان کے استعمال کو محدود کیا جا سکے۔

ماہرین نے زور دیا کہ معاشرتی بہتری کے لیے سادہ طرزِ زندگی، متوازن خوراک، جسمانی سرگرمیاں اور صحت مندانہ عادات کو فروغ دینا ناگزیر ہے۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION