03:08 , 9 نومبر 2025
Watch Live

نجی میڈیکل و ڈینٹل کالجز کی تنظیم پامی کا سنٹرل انڈکشن پالیسی اور فیسوں کی حکومتی حد بندی کو مسترد کرنے کا اعلان

110 سے زائد نجی میڈیکل و ڈینٹل اداروں کی واحد نمائندہ تنظیم پامی نے سنٹرل انڈکشن پالیس کو مسترد کر دیا، یو ایچ ایس کی جاری داری ختم کرنے اور فیس مقرر کرنے کی حکومتی پالیسی کو فوری ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا

پامی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبدالرحمن کی زیر صدارت پاکستان ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ میڈیکل اینڈ ڈینٹل انسٹی ٹیوشنز (پامی) کی جنرل باڈی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پامی نے سنٹرل انڈکشن پالیسی، یو ایچ ایس کی جاری داری اور فیسوں کے تعین کی حکومتی پالیسی کو یکسر مسترد کر دیا۔ پامی نے مطالبہ کیا کہ تمام متعلقہ سٹیک ہولڈرز کو فیصلہ سازی کے عمل میں شامل کیا جائے اور پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) میں نجی اداروں کا نمائندہ مقرر کیا جائے۔

اجلاس میں کہا گیا کہ سنٹرل انڈکشن پالیسی میرٹ کے قتل کے مترادف ہے اور اسے فوری طور پر ختم کیا جانا چاہیے۔ پالیسی کو غیر قانونی اور آئین کے منافی قرار دیتے ہوئے پامی نے اعلان کیا کہ وہ اس کا مکمل بائیکاٹ کرتے ہوئے اپنے داخلے خود مختار طریقے سے کریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ پامی نے الزام لگایا کہ "کوالٹی سٹینڈرڈز” کے نام پر جاری کرپشن کو بھی بند کیا جائے کیونکہ یہ نجی تعلیمی اداروں کے لیے ایک رکاوٹ بن چکا ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبدالرحمن کا کہنا تھا کہ وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہے، جس کی وجہ سے وزیر اعلیٰ پنجاب کو مداخلت کرنا پڑی۔ اگر مسائل جلد حل نہ کیے گئے تو پامی مجبوراً اپنے کالجز کو تالا لگا دے گی اور احتجاجاً سڑکوں پر نکل آئے گی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اب مزید خاموشی اختیار نہیں کی جائے گی، اور نجی تعلیمی اداروں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں
اہم خبریں۔
ضرور دیکھیں
INNOVATION